چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی قوانین کی صریح بے توقیری پراسرائیل کےخلاف کارروائی کا مطالبہ

منگل 10-ستمبر-2024

اقوام متحدہ کےہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 11 ماہ سےجاری جنگ کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور دنیا کے ممالک کو قابض اسرائیلی ریاستکی صریح بے توقیری کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظرانداز کرنے پر اسرائیل کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا۔

 

ہائی کمشنر ترکنے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوقکونسل کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ "اس جنگ کو ختم کرنا اور ایک جامع علاقائیتنازعہ سے گریز کرنا ہماری فوری اور مطلق ترجیح ہے‘۔

 

وولکر ترک نے کہاکہ "ریاستیں بین الاقوامی قانون کی صریح بے توقیری کو قبول نہیں کر سکتیں۔سلامتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ پابند قراردادوں اور بین الاقوامی عدالت انصافکے احکامات کو نظراندز کرنےپر اسرائیلی ریاست کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے

 

انہوں نے جولائیمیں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کردہ ایک رائے کاحوالہ دیا، جس میں اس نے فلسطینی علاقوں پر قابضاسرائیل کےتسلط کو غیر قانونی قراردیا گیا تھا۔

 

نہوں نے زور دےکر کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے اوربیت المقدس میں فلسطینی غزہ کی پٹی میں "غیرمعقول موت اور مصائب” کے ساتھ انسانی حقوق کے ماحول میں شدید بگاڑ کا شکار ہیں۔

 

غزہ کی پٹی کےبارے میں انہوں نے مزید کہا کہ "میں متحارب فریقوں کی طرف سے بین الاقوامیانسانی حقوق کے قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی پر حیران ہوں”۔

 

انہوں نے کہاکہ”غزہ میں جاری اسرائیلی حملے بہت زیادہ مصائب اور بڑے پیمانے پر تباہی کاباعث بن رہے ہیں، اور انسانی امداد کے مشن میں من مانی محرومی اور رکاوٹیں کھڑیکرتے ہیں”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "اسرائیل ہزاروں فلسطینیوں کو من مانی طور پر حراست میں رکھے ہوئے ہے۔خاص طور پر غزہ سے گرفتار فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے۔ یہ بالکل جاری نہیںرہنا چاہیے اور اسے ہرصورت میں فوری ختم ہونا چاہیے”۔

مختصر لنک:

کاپی