فلسطینی پناہگزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’انروا‘ کے کمشنر جنرل فلپلازارینی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے اس کے ایک قافلے کو پیشی کورآرڈینیشن کے باوجود آٹھ گھنٹے تک شمالی غزہ جانے سےروک دیا تھا۔
لازارینی نے ایک پریسبیان میں مزید کہا کہ قافلے میں مقامی اور بین الاقوامی ملازمین شامل تھے جو غزہشہر اور شمالی غزہ میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کے سلسلے میں جارہے تھے۔
انہوں نے تصدیق کیکہ قابض نے قافلے کو وادی غزہ چوکی کے فوراً بعد بندوق کی نوک پر روکا اور اقواممتحدہ کے ملازمین کو حراست میں لینے کی دھمکیاں دیں۔ بلڈوزر نے اقوام متحدہ کیبکتر بند گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ گھنٹوں بعد تمام ملازمین اور قافلے کو رہا کر دیا گیا اور اقوام متحدہ کےاڈے پر بہ حفاظت واپس آ گئے۔
انہوں نے کہا کہہم اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ پولیو ویکسینیشن مہم آج منگل کو شمالی غزہ میںہو گی۔
ہمیں آج منگل کوغزہ اور اس کے شمال میں ویکسینیشن مہم شروع کرنا تھی۔
یہ سنگین واقعہاسرائیلی غنڈہ گردی کے تازہ ترین واقعات کی ایک تازہ کڑی ہے۔ اقوام متحدہ کےاہلکار کے مطابق عالمی ادارے کے ملازمین کے خلاف اسرائیلی کارروائیاں معمول بن چکیہیں۔ ان کارروائیوں میں قافلوں پر گولی چلانا اور اسرائیلی فورسز کی جانب سے پیشگیاطلاع کے باوجود چوکیوں پر اقوام متحدہ کے ملازمین کی گرفتاری شامل ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے عملے سے مطالبہ کیا کہ وہاپنے فرائض کو بحفاظت انجام دیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ہر وقت انکی حفاظت کی جائے”۔