جنگوں کے دورانجنسی تشدد پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ پرمیلا پیٹن نے اقواممتحدہ کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹوں پر اپنی "گہری تشویش”کا اظہار کیا، جن میں قابض ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانیسلوک کے ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔
پیٹن نے ایک بیانمیں کہا کہ "ان تمام خلاف ورزیوں کی متعلقہ اور قابل اقوام متحدہ کے اداروں کیطرف سے آزاد، جامع، غیر جانبدارانہ اور موثر تحقیقات کرائی جانی چاہئیں، تاکہ تماممجرموں کو قطع نظر ان کے عہدے اور منصب کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے”۔
اقوام متحدہ کےاہلکار نے مزید کہا کہ "جنسی تشدد اور دیگر غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک کی یہانتہائی پریشان کن رپورٹیں فلسطینی مردوں اور عورتوں کے خلاف جنسی تشدد کے مترادفہو سکتی ہیں۔ اس میں بڑے پیمانے پر جنسی توہین، عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کیدھمکیاں، اور ذلت آمیز اور بار باران کے کپڑے اتارنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "جنسی تشدد کسی بھی شکل میں اور کسی بھی تناظر میں خاص طور پرحراست کی جگہوں پر ناقابل قبول اور ایک صریح جنگی جرم ہے”۔
انہوں نے کہا کہاس طرح کے گھناؤنے اقدامات نہ صرف انسانی حقوق اور انسانی وقار کی سنگین خلاف ورزیہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام کے حصول کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔