قابض اسرائیلیریاست نے مقبوضہ مغربی کنارے اور اردن کےدرمیان سرحدی کراسنگ دو طرفہ ٹریفک کی بندش کے بعد دو طرفہ تجارتی سامان کی ترسیلپربھی پابندی عاید کردی ہے۔
الکرامہ گذرگاہکی بندش کل اتوار کے روز کراسنگ پر ہونے والی ایک جرات مندانہ مزاحمتی کارروائی کےبعد عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کارروائی میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک اور فدائی حملہآور اردنی شہری شہید ہوگیا تھا۔
اردنی برجز سکیورٹیایڈمنسٹریشن نے آج سوموارکو شاہ حسین پل (الکرامہ) کو مسافروں اور مال بردار ٹریفککے لیے آتا اطلاع ثانی بند کردیا۔
کل اتوار کو اردنی39 سالہ شہری ماہرالجازی (39 سال) کی جانب سے الکرامہ کراسنگ کے قریب روڈ نمبر 90 پر فائرنگ کیکارروائی میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہالشیخ حسین پل سےاسرائیلیوں کی نقل و حرکت اور غیر فلسطینی قومیتوں کے حامل سفارتکاروں کی جانب سے قابض ریاس ست کی طرف آمدورفت کے علاوہ تجارتی سامان کی آمد وترسیل کی جاتی ہے۔
العربی الجدیداخبار نے اردن کی کسان یونین کے ڈائریکٹر محمود العوران کے حوالے سے بتایا ہے کہاردن اور فلسطینی علاقوں کے درمیان تجارتی تبادلے کی نقل و حرکت کل، اتوار کو مکملطور پر روک دی گئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ کراسنگ صرف اردن اور فلسطینی علاقوں کے درمیان نقل و حمل کے لیے کھلی ہے۔اردن اور اسرائیلی اطراف کے درمیان تجارت اور افراد کی آمدورفت کے لیے ایک اورکراسنگ ہے، جو کہ شیخ حسین کراسنگ ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اردن کی جانب سے قابض اسرائیلی حکام کو سبزیوں اور پھلوں کی برآمدات پہلے ہیروک دی گئی ہیں۔