جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں بھوک سے متعلق ’یواین‘ رپورٹ فوری مداخلت کے متقاضی ہے: حماس

اتوار 8-ستمبر-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے خوراک مائیکل فخریکی طرف سے غزہ کی پٹی میں غذائی قلت پر جاری کردہ رپورٹ کے بعد ضروری ہوگیا ہے کہفلسطینی عوام کو فوری اور مکمل ریلیف فراہم کیا جائے۔

 

حماس ایک پریس بیانمیں کہا کہ خوراک کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مائیکل فخری کیجاری کردہ رپورٹ میں کیا کہا گیا ہےغاصب صیہونی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف بھوک کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہے ہیں۔ وہ غزہ کی پٹی پر قابض حکومت اور اس کی دہشتگرد فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے خلاف جاری نسل کشی کی جامع جنگ کے فریم ورک کےاندر، شہریوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کے ارتکاب کے بارے میں کئی رپورٹوںاور ثابت شدہ حقائق میں یہ ایک نیا ثبوت ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ بیس لاکھ سے زائد شہریوں کے خلاف مجرمانہ فاقہ کشی کی مہم جو گیارہ ماہ سےجاری ہے۔ اس کا اعلان دہشت گرد ریاست کے وزیر دفاع یو آوگیلنٹ کے ایک سرکاریاعلان کے ساتھ ہوا جس میں اس نے غزہ کی سمندری، فضائی اور زمینی ناکہ بندی سے ہواہے۔

 

اقوام متحدہ کی ایکرپورٹ میں پیش کردہ لرزہ خیز اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلیفوج کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں قحط کے نتیجے میں سابقہ جنگوں میںبھوک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

 

اقوام متحدہ نے ایکبار پھر غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے بھوک کےبڑھتے ہوئے عالمی بحران کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ یو این کا کہنا ہے کہ دنیابھر میں لاکھوں افراد خوراک کی شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں مگر غزہ میں بھوک اورفاقہ کشی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے ہیں۔

 

سال 2024ء کے لیےخوراک کے بحران سے متعلق یو این رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوںکی وجہ سے بھوکے لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر سوڈان اورغزہ جیسے علاقوں میں بھوک میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

 

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ غذائی عدم تحفظ کی تباہ کن سطح کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد 2023 میں5 ممالک اور خطوں میں 705000 افراد سے بڑھ کر 2024 میں 4 ممالک یا خطوں میں 1.9ملین ہوگئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی