جمعه 15/نوامبر/2024

’آئی سی سی پراسیکیوٹر پرنیتن یاہو کےگرفتاری وارنٹ پر دباؤ کا سامنا

ہفتہ 7-ستمبر-2024

بین الاقوامیفوجداری عدالت’آئی سی سی‘ کے پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا ہے کہ ان پرمختلف ممالککے رہ نماؤں کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوآوگیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری نہ کرنے کا دباؤ ہے۔

 

خان نے بی بی سیکے ساتھ اپنے انٹرویو میں وضاحت کی کہ انہوں نے "وہ شواہد دیکھے جن کی بنیادپر میمورنڈم جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ان لوگوں کے جواب میں جنہوں نے ان کیدرخواست پر تنقید کی تھی”۔

 

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ ’آئی سی سی‘ کو "اسرائیل اور حماس دونوں رہ نماؤں کے وارنٹ گرفتاریکی درخواست کرنی چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دنیا بھر کے لوگعدالت کو کچھ مشترکہ معیارات کی بنیاد پر قانون کا یکساں اطلاق کرتے ہوئے دیکھیں”۔

 

خان نے زور دے کرکہا کہ "ضروری ہے کہ حمایت یافتہ ممالک کے ساتھ برتاؤ سے گریز کیا جائے، چاہےوہ نیٹو ہوں، یورپی ممالک ہوں یا طاقتور ممالک یا دوسرے ممالک‘۔

 

انہوں نے کہا کہ میںکچھ عالمی رہ نماؤں کے دباؤ میں تھا جو کہہ رہے تھے کہ میں نیتن یاھو اور گیلنٹ کےوارنٹ گرفتاری جاری نہ کریں”۔

 

انہوں نے کہا کہ”بہت سے رہ نما اور دوسروں نے مجھے بتایا، مجھے مشورہ دیا اور مجھے خبردار کیا”۔

 

گذشتہ اگست کےآخر میں کریم خان نے ججوں سے کہا تھا کہ وہ غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہواور ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ کا فوری فیصلہ کریں۔

 

عدالت کو دی گئیدرخواست میں خان نے اسرائیلی حکام اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہ نماؤں کےخلاف جاری کیے جانے والے وارنٹ گرفتاری کی جانچ کرنے والے ججوں پر زور دیا کہ وہبغیر کسی تاخیر کے اپنا فیصلہ جلد سنائیں۔

 

خان نے کہا کہ”انطریقہ کار میں کوئی بھی بلاجواز تاخیر متاثرین کے حقوق کو منفی طور پر متاثر کرسکتیہے”۔

 

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "عدالت کا دائرہ اختیاراسرائیلیوں پر ہے جو فلسطینی علاقوں میں وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے عدالت کے ججوں سے کہا کہ وہ درجنوں حکومتوں اور دیگر فریقوں کی طرف سےجمع کرائی گئی اپیلوں کو مسترد کر دیں۔

مختصر لنک:

کاپی