پنج شنبه 12/دسامبر/2024

امریکہ کی دی گئی گولی ہی امریکی کارکن کے قتل کا موجب بنی:الرشق

ہفتہ 7-ستمبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ قابض صیہونی فوج کے ہاتھوں ترک نژاد امریکی خاتون رضا کار عائشہ نور کا قتل اس اسلحےسے کیا گیا جو فلسطینیوں کے قتل کے لیے امریکہ نے صہیونی فوج کو فراہم کیا ہے۔

 

خیال رہے کہ کلجمعہ کے روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینیوں کے خلاف یہودی آباد کاریمخالف مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے عائشہ نور کو سرمیں گولی مار کر شہید کردیاتھا۔

 

چھبیس سالہ عائشہترک نژاد امریکی ہیں وہ فلسطینیوں کی حمایت میں غرب ادن آئی تھیں۔

 

حماس نے عائشہقتل کو اسرائیلی فوج کی خوفناک دہشت گردی کا تازہ واقعہ قرار دیتے ہوئے اس کی سختالفاظ میں مذمت کی ہے۔

 

عزت الرشق نے کہاکہ یہ جرم "قابض فوج کی وحشت کونمایاں کرتا ہے، جو ہماری سرزمین اور عوام کے خلاف اس کی جارحانہ جنگ اور فلسطینی کاز  کے ساتھ یکجہتی کرنے والی تمام آوازوں کو خاموش کی کوششکر رہا ہے”۔

 

انہوں نے اپنیبات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اس کارکن کو قتلکرنے والی یہ گنہگار گولی انہی ان گنت گولیوں میں شامل ہے جنہیں امریکہ نے فلسطینیوںکے قتل کے لیے صہیونیوں  کو دے رکھا ہے۔

 

الرشق نے مزیدکہا کہ "صیہونی قابض فوج کے اس بھیانک جرم کے پیش نظر جس میں ایک امریکی شہریکی جان لی گئی ہم سوال پوچھتے ہیں کہ کیاامریکی انتظامیہ اور اس کے صدر بائیڈن قاتلوں کا احتساب کرنے اور ان کے خلاف مقدمہچلانے کے لیے اقدام کریں گے؟۔

مختصر لنک:

کاپی