غرب اردن کےشمالی شہر جنین اور اس کے کیمپوں میںدس روز سےجاری اسرائیلی فوجی جارحیت کے نتیجے میں شہرمیں بجلی کا نظام بری طرحتباہ ہوا ہے اور شہری دس روز سے اندھیرے میں رہ رہےہیں۔
جمعرات کی شام جنینشہر اور اس کے کیمپ کے متعدد مزید محلوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ جنین شہر اور اس کے کیمپ کے محلوں سے مسلسل قابض فوج کی جارحیت، جنین کیمپمیں سڑکوں کی تباہی اور بلڈوزنگ اور بجلی کے تاروں کی تباہی کی وجہ سے بجلی منقطعہے۔
جمعرات کو ناردرنالیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے جنین شہر میں کمپنی کے برانچ ہیڈکوارٹر اور اس کی مشینری پر کیے گئے حملے کی مذمت کی۔
کمپنی کی طرف سےجاری ایک مذمتی بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیاہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے کمپنی کی برانچ کے قریب ایک عمارت کا محاصرہ کیا اورپھر مرکزی چوک میں داخل ہونے کے بعد کمپنی کی گاڑیوں کو جانے اور جانے سے روک دیا۔اس کے بعد قابض فوج بے بجلی کے محکمے کی گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا۔
قابض اسرائیلی فوجنے مسلسل نویں روز بھی مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین شہر اور کیمپ کےخلاف اپنی فوجی جارحیت جاری رکھی۔ کیمپ میں نئی فوجی کمک بھیجنے کے بعد فلسطینیخاندانوں کو زبردستی اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔
گذشتہ بدھ 28اگست 2024ء کو قابض فوج نے طوباس، جنین اور طولکرم شہروں اور ان کے کیمپوں کے خلاف”سمر کیمپ” کے نام سے فوجی جارحیت شروع کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینیشہید اور زخمی ہوئے ہیں۔