اقوام متحدہ کی ریلیفاینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’انروا‘کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بینالاقوامی میڈیا اداروں اور صحافیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے لیے قابضاسرائیلی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔ تاکہ غزہ کے اندر جا کروہاں پر ہونے والی انسانیتباہی کی براہ راست کوریج کی جا سکے۔
لازارینی نے ’ایکس‘پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ "بین الاقوامی صحافیوںکی تنازعات اور جنگوں کی کوریج ایک مستقل سرگرمی ہے، لیکن انہیں غزہ میں نہیںدیکھا جاتا”۔
انہوں نے مزید کہاکہ "تقریبا 11 ماہ سے بین الاقوامی میڈیا کے عملے کو آزادانہ طور پر غزہ میںداخل ہونے اور انسانی بحران اور جنگ کے نتائج کے بارے میں رپورٹنگ کرنے سے روکا گیاہے”۔
اقوام متحدہ کےاہلکار نے غزہ کی پٹی میں پیشہ وارانہ ذمہ داریاں انجام دینے والے فلسطینی صحافیوںکی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ "ان میں سے بہت سے صحافیوں اور ان کےخاندانوں کے قتل کے باوجود فلسطینی صحافی اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں‘۔
’انروا‘ کے کمشنرجنرل نے غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو ان کے ساتھیوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "غزہ میں بین الاقوامی میڈیا کا داخلہ بہت زیادہ انسانی ضروریاتاور امدادی تنظیموں کی طرف سے تمام مشکلات کے خلاف کی جانے والی شدید کوششوں کوآزادانہ طور پر پیش کرنے کے لیے ضروری ہے”۔
انہوں نے "بینالاقوامی خبر رساں اداروں کو غزہ میں داخل ہونے اور وہاں ہونے والے واقعات کیآزادانہ رپورٹنگ کرنے کے لیے مزید دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر بھی زور دیا”۔
فلسطینی اور بینالاقوامی میڈیا نے بارہا خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج فوج غزہ میں میڈیا کےعملے کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہیں بار ہا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے مگراسرائیل ان اپیلوں کو نظر انداز کرتا ہے۔
پٹی میں سرکاریانفارمیشن آفس کے مطابق سات اکتوبر 2023ء کو غزہ کے خلاف اسرائیل کی تباہی کی جنگشروع ہونے کے بعد سے قابض فوج نے 170 سے زیادہ صحافیوں کو شہید کیا ہے۔