اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے امریکی شہریت کے حامل ایک اسرائیلی قیدی کاقتل سے قبل رکارڈ کیا گیا ایک پیغام نشر کیا ہے۔ اس پیغام میں امریکی اسرائیلیقیدی کو قابض اسرائیلی ریاست اور امریکی صدر بائیڈن پر کڑی تنقید کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس امریکی قیدیکو پانچ دیگر جنگی قیدیوں سمیت گذشتہ دنوں اسرائیلی فوج نے غزہ کی ایک سرنگ میںقتل کردیا تھا جس کے بعد ان کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں۔
ریکارڈنگ میں قیدی’ہرش گولڈ برگ بولن‘ نے امریکی صدر جو بائیڈن، ان کے وزیر خارجہ، انٹونی بلنکن اورتمام امریکی شہریوں سے کہا کہ وہ "جنگ اور اس پاگل پن جنونی قتل عام کو روکنےاور اسے اپنے گھر واپس کرنے کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں”ْ۔
اس نے نشاندہی کیکہ اس نے سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے علاقے ریم میں ایک کنسرٹ میں گرفتار ہونے سےدن پہلےاپنی 23 ویں سالگرہ منائی تھی۔
اس نے غزہ کی پٹی میں جس تکالیف کا سامنا کر رہا ہےاس پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اسے یاد نہیں کہ اس نے آخری بار سورج کب دیکھا تھا یاباہر کی ہوا میں سانس لی تھی لیکن اس نے زور دے کر کہا کہ اس سے بھی بدتر اسرائیلیحکومت کی جانب سے اس پر بمباری کی کوشش ہے۔
بولن جو کیلیفورنیا میں پیدا ہواور مقبوضہ بیت المقدسمیں رہائش پذیر تھا نے کہا کہ غزہ پہنچنےکے بعد سے اسے بہت کم طبی امداد ملی اوربہت کم خوراک اور پانی کے ساتھ وہ زندہ رہا۔
اس نے اپنے گھروالوں کو ایک جذباتی پیغام بھیجا جس میں اس نےکہا کہ جانتا ہے کہ وہ اسے گھر واپس لانےکے لیے اپنی طاقت میں سب کچھ کر رہے ہیں مگراسرائیلی حکومت کچھ نہیں کررہی ہے۔
گذشتہ اپریل میںالقسام بریگیڈز نے قیدی بولن کی ایک ویڈیو ریکارڈنگ شائع کی تھی جس میں اس نے نیتنیاہو حکومت پر کڑی تنقید کی تھی۔ اس پر لاپرواہی اور اس کی اور قیدیوں کی رہائی میںناکامی کا الزام لگایا تھا۔
تیرہ مئی کو القسامنے غزہ میں چار اسرائیلی قیدیوں کی حفاظت کرنے والے مزاحمتی جنگجوؤں کے ایک گروپسے رابطہ منقطع ہونے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ہرش گولڈ برگ بولن بھی شامل تھا۔