قابض اسرائیلی فوجنے مسلسل نویں روز بھی جنین اور اس کے کیمپ کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت کاسلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ قابض فوج نے شمالی شہر طوباس میں تازہ قتلعام کیا جس میں چھ فلسطینی شہید ہوگئے۔ اس کے علاوہ غرب اردن کے مختلف شہروں میںچھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
جنین میں قابضافواج شہر کے مغرب میں واقع جنین مہاجر کیمپ میں نئی فوجی کمک داخل کی گئی۔ جنینمیں گذشتہ بدھ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 21 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
جارحیت کے نویںدن کے قابض فوج کی تازہ دم نفری شہر میں داخل ہوئی جس نے گھر گھر تلاشی کا سلسلہشروع کردیا۔
گذشتہ نصف شب کوقابض فوج نے جنین شہر کے جبریات محلے میں محبوب اسٹریٹ پر دھاوا بولا اور وہاں پرموجود فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کو نکال کر کھلی سڑکپر کھڑا کردیا گیا۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ قابض فوج نے پیادہ دستوں کے ساتھ دھاوا بول کرمحیوب سٹریٹ پر کئی گھروںپر چھاپہ مارا اور وہاں سے ایک 80 سالہ خاتون سمیت کئی خاندانوں کو بے دخل کردیا۔
جمعرات کی صبح سویرےقابض اسرائیلی فوج نے جنین شہر کے مغرب میں واقع گاؤں کفردان پر دھاوا بول کر ایکنوجوان کو گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج نے گاؤں پر دھاوا بولا، ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا۔ اس کےمالکان کو حراست میں لیا اور اس پر گولیاں برسائیں۔
بعد ازاں قابضانتظامیہ نے زیر حراست خاندان کو رہا کر دیا اور نوجوان عبدالرحمن عابد کو گرفتارکر لیا۔
ادھرآج جمعرات کو قابض اسرائیلیفوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں غرب اردن میں ایک بچے سمیت کم سے کم چھفلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع کےمطابق قابض صہیونی فوج نے آج جمعرات کو غرب اردن کے شمالی شہر طوباس کےشہر اورالفارعہ کیمپ پر نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا۔
ہلال احمر سوسائٹینے بتایا کہ اس کے عملے کو ایک 16سالہ بچے ماجد فدا ابو زینہ کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی مگر قابض فوج نےامدادی کارکنوں کو زخمی بچے تک پہنچنے اور اسے طبی امداد فراہم کرنے سے روک دیا جسکے نتیجےمیں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
عینی شاہدین کےمطابق الفارعہ کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران قابض فوج نے بچے ابو زینہ پر فائرنگ کی۔اس کے ساتھ بدسلوکی کی، ایمبولینس کے عملے کو اس تک پہنچنے سے روکا اور اسے فوجیبلڈوزر سے گھسیٹ کر کیمپ سے باہر لے گئے۔
آج فجر کے وقتطوباس شہر میں ایک گاڑی پر قابض فوج نے ڈرون سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینی شہید اور دو زخمی ہوئے جن میں سے ایککی حالت تشویشناک ہے۔
ہلال احمر کےذرائع نے بتایا کہ ایمبولینس کے عملے نے بم کا شکار گاڑی سے پانچ شہداء کے جسدخاکی کو نکالا جب کہ ایک شدید زخمی کو طبی امداد فراہم کی۔
وزارت صحت نے بتایاکہ تمام پانچ شہداء کی لاشیں اور زخمیوں کو طوباس کے ترکیہ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
شہید ہونے والوںمیں 24 سالہ احمد فوازفائزبو دواس ،30 سالہ محمد عوضسالم ابو جمعہ، 26 سالہ قصے مقدیعبداللہ عبدالرزاق،23سالہ محمد نظمی ابو زغ،21سالہ محمد زکریا محمد الزبیدی شامل ہیں۔
یہ بمباری قابضفوج کی جانب سے طوباس کے جنوب میں واقع الفارعہ کیمپ میں جاری وحشیانہ کارروائی کےدوران کی گئی ہیں۔
گذشتہ 28اگست بدھ سے قابض اسرائیلیفوج نے مغربی کنارے بالخصوص اس کے شمالی علاقوں میں وسیع پیمانے پر جارحیت شروع کردی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 39 شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں جنین گورنری کے 21، طولکرمکے 8 شہری شامل ہیں۔ طوباس سے 7 اور الخلیل میں 3 شہری شہید ہوئے ہیں۔ اس طرحمغربی کنارے میں گذشتہ برس سات اکتوبر 2023ء سے شہید ہونے والوں کی تعداد 699 ہوگئی۔