جمعه 15/نوامبر/2024

’جھوٹ بولنا بند کرو‘اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نیتن یاہو پر برس پڑے

جمعرات 5-ستمبر-2024

غزہ کی پٹی میںاسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ "نیتن یاھو قیدیوں کی رہائی کی بات کا بار بار جھوٹ بولنا بند کریںکیونکہ وہ قیدیوں کی رہائی میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں اور کیونکہ وہ جنگ بندیمعاہدے کے بجائے قیدیوں کو جنگ میں جھونک رہے ہیں‘‘۔

 

جمعرات کو ان قیدیوںکے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ ان کے اہلخانہ کے ساتھ یکجہتی کا بیج لگانا بند کر دیں، کیونکہ وہ ان کے پیاروں کی رہائیاوران کی واپسی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

 

کانفرنسوں اور میڈیامیٹنگوں میں نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے متعدد وزراء غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کےساتھ اظہار یکجہتی کی علامت کے طور پر اپنے سوٹ کے کالر پر پیلے رنگ کا ایک چھوٹاپن پہنے نظر آتے ہیں۔

 

اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرونوت” کے مطابق قیدیوں کی فیملیز ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ”ہم نیتن یاہو سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قید کیے گئے اسرائیلیوں سے یکجہتی کیپن پہننا بند کر دیں۔ ایک طرف وہ یہ پن لگا کر قیدیوں کی واپسی کا عزم کرتے ہیںاور دوسری طرف وہ قیدیوں کی رہائی کی تمام کوششوں پر پانی پھیر رہے ہیں۔

 

تنظیم نے نیتن یاہوکو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ "مغوی کی واپسی کے لیے حمایت کے جھوٹے دعوےکرنابند کریں، جبکہ حقیقت میں آپ ان کی واپسی کے لیے معاہدے کوسبوتاژ کرنے کے لیے اپنیطاقت میں ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں”۔

 

قابض فوج کی جانبسے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح میں ایک سرنگ سے 6 قیدیوں کی لاشیں نکالنے کےاعلان کے بعد گذشتہ اتوار سے اسرائیل میں خاص طور پر قیدیوں کے اہل خانہ میں غصےاور احتجاج میں اضافہ ہوا ہے۔

 

اسرائیلی میڈیاکا کہنا تھا کہ ان میں سے کم از کم تین کے نام اس معاہدے میں شامل کیے گئے تھے جودو ماہ قبل تیار کیا جا رہا تھا، اس سے قبل کہ نیتن یاہو نے نئی شرائط شامل کیں جواس کے جنگ بندی فارمولے کے نفاذ میں رکاوٹ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی