اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک مقتول اسرائیلی خاتون قیدی کا ایک ویڈیوپیغام جاری کیا ہے جس میں اس نے فاشسٹ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوکو ان کیزندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ یہخاتون ان 6 قیدیوں میں شامل تھی جن کی لاشیں قابض فوج نے ہفتے کے روز جنوبی غزہ کیپٹی کے شہر رفح کی ایک سرنگ سے برآمد کی تھیں۔
چوبیس سالہمقتولہ ایڈان یروشلمی نے ویڈیو کلپ میں بتایا کہ اسے "گذشتہ اکتوبرکی سات تاریخ کو ریئم میں کنسرٹ سے گرفتار کیا گیا تھا”۔
یروشلمی نے قابض وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے اپیل کی کہ "وہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے ذریعےاس کی رہائی کے لیے ہر ضروری اقدام کریں”۔
انہوں نے مزید کہاکہ”اسرائیلی حکومت نے 2011 میں حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کیا تھاتاکہ اس وقت کے گرفتار فوجی گیلاد شالیت کو رہا کیا جا سکے۔ اس کے بدلے میں 1000 سےزائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی۔
اس نے استفسارکیا کہ "فی الحال وہ ہم میں سے ہر ایک سے ایک چوتھائی سے بھی کم مانگ رہے ہیں؟”۔
اس نے یہ کہا کہ وہکیوں نان اسٹاپ بمباری اور موت کے خوف کے تحت قید میں تھی۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھواپس ملنا چاہتی تھی مگر نیتن یاھو کی ہٹ دھرمی نے اسے موقع نہیں دیا‘۔