پورے ایک ہفتے تک، قابض افواج نے وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح کے مشرق میں تباہی اور بدعنوانی کا سلسلہ جاری رکھا، جس سے یہاں کا القسطل محلہ ایک خوبصورت نخلستان سے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
قابض افواج کے دیرالبلح سے انخلاء کے بعد جب علاقہ مکینوں کو یہاں آنے کی اجازت دی گئی، تو وہ یہاں تباہی کے مناظر دیکھ کے دنگ رہ گئے۔ یہ وہ علاقہ تھا جس کی خوبصورتی اور سکون پرور فضا پر انہیں ناز تھا۔
دیر البلح کے مشرق میں واقع القسطل محلے میں رہائشی ٹاورز کا ایک سلسلہ شامل ہے اور یہ غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع خوبصورت شہری علاقوں میں سے ایک تھا، جسے منظم تباہی کا نشانہ بنایا گیا۔ ہمارے نامہ نگار کے مطابق اس علاقے سے قابض فوج نے کل جمعرات کی صبح پسپائی اختیار کی۔
نمائندے کے مطابق، گلیوں میں گڑھوں اور تباہ شدہ گھروں کے ملبے کے نتیجے میں لوگوں کو اپنے گھروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا، تاہم، شہری اپنے گھروں کو دیکھنے کے لیے پھر بھی جاتے رہے۔
شہر کے لوگ اس خوفناک تباہی کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ شہریوں کا ایک باوقار رہائش کا خواب ایک کھنڈر بن چکا تھا۔
واضح رہے کہ القسطل ایک رہائشی سہولت ہے جو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (انروا) نے فلسطینی پناہ گزینوں کے رہنے کے لیے قائم کی ہے۔
علاقے میں جیسے زلزلہ آیا ہے
"گویا اس علاقے میں کوئی زلزلہ آیا تھا۔” یہاں کے مکین تباہی کے منظر کو یوں بیان کرتے ہی۔ یہ دراصل قابض افواج کے زیر قبضہ ہر علاقے کا منظر ہوتا ہے، جب وہ تباہی، بربادی اور موت کے بیج بونے کے بعد نکلتے ہیں۔
علاقہ مکین فائز العطا نے آنکھوں میں آنسو لیے مرکزاطلاعات فلسطین کے نمائندے کو بتایا کہ قابض فوج کے انخلاء کی خبر سننے کے بعد وہ تیزی سے اپنے اپارٹمنٹ دیکھنے کے لیے گئے تو دیکھا کہ قابض فوج نے پوری رہائشی عمارت کو تباہ کر دیا تھا۔
أينما وجد الاحتلال وجد الدمار والخراب
مشاهد من الدمار الذي لحق بأبراج القسطل شرق دير البلح pic.twitter.com/2TWaZCRlrb
وائل أبو عمر (@WaelAboOmer) August 29 2024
ابو العطا نے خوابوں کے اس گھر کو تعمیر کرنے میں دو سال کا وقت صرف کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل غزہ کی پٹی کی مکمل تباہی چاہتا ہے، جب کہ وہ 11 ماہ سے جاری لڑائی میں مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ہم ثابت قدم ہیں
کچھ فاصلے پر شہری محمد حامد اپنے گال پر ہاتھ رکھ کر افسردہ بیٹھے تھے۔
اسرائیلی فوج کے اس اقدام پر ان کا کہنا تھا کہ ” وہ اس سے زیادہ کیا کرنا چاہتے ہیں جو انہوں نے کیا، ہمیں مار ڈالا، اور ہمارے گھر تباہ کیے؟
استهداف مباشر لشقتنا السكنية في حي القسطل شرق دير البلح وتدميرها بالكامل،،
الحمد لله في السراء والضراء.. pic.twitter.com/MN4xdVNpq8معاذ حسنغزة (@moazhusam) April 9 2024
انہوں نے کہا کہ "خدا ہمارے لئے کافی ہے، اور وہ سب سے بہتر کام بنانے والا ہے خدا انہیں تباہ کر دے گا۔ اور ہم ثابت قدم ہیں۔”
القسطل میں ہونے والی تباہی بالکل ویسی ہے جو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اس کے ذریعے اسرائیل کا مقصد شہریوں کو بے گھر کرنا اور ان کی مزاحمت کو ختم کرنا ہے۔
شہری اب اس کے منصوبوں سے واقف ہیں اور اس لیے نقل مکانی کی بجائے اپنے گھروں کے قریب خیمہ لگانے کے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ وہ ثابت قدم ہیں، چاہے انہیں کوئی بھی قیمت کیوں نہ ادا کرنی ہو۔