غزہ شہر کے المعمدانیہسپتال میں قابض فوج نے جنگی طیاروں سے لیبارٹری کے شعبہ پر بمباری کی جس کےنتیجےمیں تین شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
دوسری جانباسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ہسپتال پر اسرائیلی فوج کی بمباری کو صہیونی ریاستکا فاشزم قرار دیتے ہوئے ہسپتال کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
شہری دفاع نے غزہشہر کے المعمدانی ہسپتال کے لیبارٹری ڈیپارٹمنٹ سے ملحقہ زمین پر صہیونی بمباری کےنتیجے میں 3 شہریوں کی شہادت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ویڈیو کلپس میں ہسپتالکے شعبہ لیبارٹری میں بڑی تباہی کو دیکھا جا سکتا ہے۔اس سے قبل پچھلے سال صہیونیفوج نے 17 اکتوبر کو اس ہسپتال میں خون کی ہولی کھیلی تھی جس میںدرجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیل نے چرچ آفسینٹ پورفیریس اور بپٹسٹ ہسپتال سے ملحقہ مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعددمسلمان بچے اور خواتین شہید اور متعدد عیسائی بچے اور خواتین زخمی ہوئیں۔
جنگ کے آغاز میں چرچکو نشانہ بنایا گیا اور اس کے اندر متعدد مسلمان اور عیسائی شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج کی جارحیت پرحماس نےکہا کہ ہسپتال پر دہشت گرد قابض فوج کی طرفبمباری کی اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ دشمن جان بوجھ کر نہتے شہریوں کا قتل عامکررہا ہے۔
پریس کو جاری بیانمیں حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انجرائم کو روکنے کے لیے کام کریں اور صیہونی انتہا پسند حکومت کی جانب سے بین الاقوامیقوانین اور معاہدوں کی صریح خلاف ورزیوں کی روک تھام کراتے ہوئے ہسپتالوں میںشہریوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کریں۔