چهارشنبه 04/دسامبر/2024

بدترین تشدد، بزرگ فلسطینی اسرائیلی عقوبت خانے میں شہید

اتوار 1-ستمبر-2024

فلسطینی اسیرانکے امورنگران ادارے’کمیشن برائے امور اسیران ومحررین‘ اور فلسطینی کلب برائےاسیران کی طرف سے جاری بیانات میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے بدنامزمانہ رملہ عقوبت خانے میں قید غزہ کے ایکبزرگ فلسطینی 65 سالہ نصر سالمسعید زیارہ 16 اگست دوران حراست تشدد سےشہید ہوگئے تھے۔

 

اسیران کمیشن  اور کلب نے ہفتے کی شام ایک بیان میں وضاحت کی کہشہید زیارہ کو ان کے اہل خانہ کے مطابق 29 دسمبر 2023ء کو ان کے بیٹے 37 سالہ جہاد زیارہکے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔جہاد کےبارے میں اطلاعات ہیں کہ انہیں اس وقت  النقب نامی حراست کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

 

شہید نصر سالم زیارہشادی شدہ اور سات بچوں کے باپ تھے۔ قابض فوج نے اسے غزہ کے علاقے التفاح  میں ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے بعدانہیں ان کے گھر کے اندر ہی بدترین تشدد نشانہ بنایا گیا اور کئی گھنٹے دونوں باپبیٹے کوگھر کے دیگر افراد کے ہمراہ توہین آمیز طریقے سے اذیت کا نشانہ بنایا۔

 

بیان میں کہا گیاہے کہ رملہ جیل سے آنے والے قیدیوں کے مطابق انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ شہیدزیارہ کو ان کی شہادت سے ایک ہفتہ قبل (رملہ) جیل منتقل کیا گیا تھا۔ وہ انتہائی نازکحالت میں تھے۔ ان کےجسم کا نچلا حصہ بری طرح جھلس گیا تھا  اور وہ اپنے پیروں پر چلنے کے قابل نہیں تھے۔ وہرملہ جیل میں ایک ہفتہ تک رہے جہاں ان کی شہادت ہوگئی۔ جب کہ ان کے اہل خانہ نے تصدیقکی کہ شہید نصر شوگر اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ تاہم ان کسے جسم پر جلنے کاکوئی نشان نہیں تھا۔ ایسے لگتا ہے کہ صہیونی فوج نے انہیں بدترین اذیتوں کا نشانہبنایا ہے۔

 

اسیران کمیشن اورکلب برائے اسیران نے مزید کہا کہ زیر حراست زیارہ کی شہادت کے ساتھ ہی غزہ میں ساتاکتوبر دو ہزار تئیس سے جاری قتل عام کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 24 فلسطینیشہید ہوچکے ہیں۔ جب کہ سیکڑوں ایسے قیدی ہیں جن کے بارے میں کسی قسم کی تفصیلاتنہیں ہیں۔ خدشہ ہے کہ انہیں بھی شہید کردیا گیا ہے۔

 

نصر زیارہ کی شہادتایسے وقت میں ہوئی جب غزہ سے حراست میں لیے گئے افراد کی چونکا دینے والی اور ہولناکشہادتیں ان کے خلاف مختلف سطحوں پر کیے جانے والے تشدد، بدسلوکی، تذلیل اور جرائم کیسطح کے بارے میں گواہی دے رہی ہیں۔ ان سنگین جرائم میں عصمت دری بھی شامل ہے۔

مختصر لنک:

کاپی