غاصب صیہونی فوج نےامریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاریرکھی ہوئی ہے۔ آج اکتیس اگست ہفتے کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 330 واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج غزہ میں جنگی طیاروں اور توپ خانےسے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوںنے آج ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس میں گھروں، بے گھرافراد کی پناہ گاہوں اور سڑکوں پر موجود شہریوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہریشہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ میں وزارت صحتنے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر قابض فوج کے چھاپوں کے نتیجے میں آج صبحسے اب تک 41 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
رات کے اوقات میںاسرائیلی فضائی اور توپخانے کی بمباری نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع نصیرات کیمپ پربمباریکی جس میں مجموعی طور پر چھاپوں کے نتیجے میں 41 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابقآج صبح سویرے توپ خانے کی بھاری گولہ باری میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ابو یوسف خاندانکے "مکان” کو نشانہ بنایا گیا، جس میں بے گھر افراد اور غیر ملکی کام کرنےوالے عملے کے کچھ کارکن اور ’انروا‘ کے امدادی کارکن شہید اور زخمی ہوگئے۔
سول ڈیفنس نے اعلانکیا کہ اس کے عملے نے نصیرات کیمپ کے مغرب میں واقع حمد الحسنات مسجد کے قریب اسرائیلیبمباری میں شہید ہونے والے تین فلسطینیوں کے جسد خاکی ملبے کے نیچے سے نکالے۔
غزہ کی پٹی کے جنوبمیں خان یونس شہر کے جنوب میں واقع العصر خاندان کے ایک گھرپر اسرائیلی بمباری میںہفتے کی صبح چار شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
شہری دفاع اور طبیخدمات کے عملے نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ میں "نصر” خاندان کےرہائشی اپارٹمنٹ پر اسرائیلی بمباری کے بعد ملبے کے نیچے سے ایک شہید اور متعدد زخمیوں کو نکالا۔