شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ میں 3537 اجتماعی قتل عام کے نتیجےمیں 50691 فلسطینی شہید اور لاپتہ

ہفتہ 31-اگست-2024

فلسطین کے سرکاریمیڈیا آفس نے مسلسل 330ویں روز غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سےامریکی اور مغربی مدد سے مسلطکی گئی نسل کشی کی جنگ میں ہونے والے نقصان اور تباہیکی تازہ تفصیلات جاری کی ہیں۔

 

میڈیا دفتر نے ہفتےکے روز اپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ قابض فوجنے پچھلے سال سات اکتوبر کے بعد غزہ میں3537 بار اجتماعی قتل عام کیا ، جس کےنتیجے میں 50691 فلسطینی شہید اور لاپتہ ہوئے۔

 

انہوں نے بتایا کہان میں سے 40691 شہداء کی لاشیں نکالی گئیں اور انہیں دفن کیا گیا جب کہ 10000سے زاید تا حال لاپتہ ہیں۔

 

نسل کشی کی جنگ کے باقی اعدادو شمار

 

16673 بچے شہید۔

115 شیر خوار بچے پیدا ہوئے اور نسل کشی کی جنگ میں شہید ہوئے۔

36 قحط کے نتیجے میں شہید ہوئے۔

11269 خواتین شہداء۔

885 طبی عملے کے کارکن شہید  ہوئے۔

82 سول ڈیفنس کے شہداء۔

172 صحافی شہید۔

7 ہسپتالوں کے اندرقابض کے ہاتھوں قتل عام کے بعد اجتماعی قبریں بنا گئی گئیں۔

ہسپتالوں کے اندر7 اجتماعی قبروں سے 520 شہداء کو نکالا گیا۔

94060 زخمی ہوئے۔

69% زخمی بچوں اورخواتین پرمشتمل۔

177 پناہ گاہیں جنہیں "اسرائیلی” فوج نے نشانہ بنایا۔

17000 بچے یتیم جو اپنے والدین میں سے ایک یا دونوں سےمحروم ہوچکے۔

ساڑھے تین لاکھ بچےغذائی قلت اور خوراک کی کمی کی وجہ سے موت کے خطرے میں ہیں۔

غزہ کی پٹی کی تمامکراسنگ 116 دنوں سے بند۔

12000 زخمیوں کوعلاج کے لیے بیرون ملک سفر سے محروم کیا گیا۔

10000 کینسر کےمریض موت کے حالات سے دوچار۔

3000 مختلف امراضکے مریض جنہیں بیرون ملک علاج سے محروم کردیا گیا۔

1737524 افراد نقل مکانی کے نتیجے میں متعدی بیماریوں سےمتاثر۔

71338 بے گھر ہونے کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کے انفیکشن کے کیس۔

تقریباً 60000 حاملہ خواتین صحت کی دیکھ بھال کی کمی کی وجہسے خطرے میں ہیں۔

350000 دائمی مریضوں کو دواؤں کی قلت کا سامنا۔

نسل کشی کی جنگ کےدوران غزہ کی پٹی سے 5000 فلسطینی عقوبت خانوں میں قید

310 صحت کے اہلکاروںکی گرفتاری کے مقدمات۔

36 صحافیوں کی گرفتاری کےواقعات۔

غزہ کی پٹی میں(2) ملین بے گھر افراد۔

200 سرکاری ہیڈکوارٹر بم باری میں تباہ۔

122 سکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

334 اسکول اور یونیورسٹیاں جزوی طور پر تباہ۔

110 سائنسدانوں، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، اور محققین کوشہید

610 مساجد مکمل شہید۔

214 مساجد جزوی طور پر تباہ شہید۔

اسرائیلی بمباری میں 3 چرچ تباہ۔

150000 ہاؤسنگ یونٹمکمل طور پر تباہ ہو چکے۔

80000 مکانات تباہ یا ناقابل رہائش۔

200000 مکانات جزوی طور پر تباہ ہوئے۔

82000 ٹن دھماکہ خیز مواد قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر گرایاگیا۔

34 ہسپتالوں کو غیر فعال کردیا گیا ہے۔

80 صحت کے مراکز تباہ۔

162 صحت کے اداروں نشانہ بنایا۔

131 ایمبولینسوں کو بتاہ کیایا۔

206 آثار قدیمہ اورورثے کے مقامات بمباری میں تباہ۔

3130 کلومیٹر بجلی کے نیٹ ورک کی تباہی۔

34 سہولیات، کھیل کے میدان اور جمز تباہ۔

700پانی کے ٹینک تباہ۔

◻ نسل کشی کی جنگ میں غزہ میں اب تک 33 ارب ڈالر کے براہراست نقصات۔

مختصر لنک:

کاپی