چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد غرب اردن سے10300 فلسطینی گرفتار

جمعہ 30-اگست-2024

فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی میں گذشتہ برس سات اکتوبرکو قابض صہیونی ریاست کی وحشیانہ جارحیت کےبعد اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض فوج نے ہزاروں فلسطینیوں گرفتار کرکے پابندسلاسل کیا ہے۔

 

فلسطینی کلببرائے اسیران نے کہا  ہے کہ مقبوضہ بیتالمقدس سمیت مغربی کنارے کے کم از کم 23 اسیران کو 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی عقوبتخانوں میں تشدد کرکے شہید کیا گیا۔

 

کلب کی طرفسےجمعرات کو جاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے ۔ بیان میںاشارہ دیا کہ غزہ کے درجنوں اسیران ہیں جو جیلوں اور کیمپوں میں شہید ہوئے ہیں اورقابض فوج نے ان کی شناخت اور ان کی شہادت کے حالات کے بارے میں تفصیلات بیان نہیںکی ہیں۔ اس کے علاوہ درجنوں ایسے فلسطینی ہیں جنہیں حراست میں لینے کے بعد ماورائےعدالت شہید کردیا گیا۔

 

 

اسیران کلب نے مزیدکہا کہ 21 ایسے قیدی جو شہید ہوئے اور جن کی لاشوں کا اعلان نسل کشی کی جنگ شروع ہونےکے بعد سے کیا گیا تھا کے جسد خاکی ان کے ورثا کے حوالے کیا گیا۔ یہ ان 32 شہیدقیدیوں میں شامل ہیں جن کی لاشوں کو قابض فوج بے نے روک رکھا ہے۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض حکام نے مغربی کنارے میں 10300 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا۔ ان اعدادو شمار میں وہ لوگ شامل ہیں جنہیں حراست میں رکھا گیا تھا اور جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا تھا۔

 

انہوں نے بتایا کہاس دوران قابض فوج نے 355 خواتینکو گرفتار کیا۔  انہیں 1948ء میں علاقوں سےگرفتار کیا گیا تھا۔

 

 

مغربی کنارے سےاس دوران 720 بچوں کو گرفتار کیاگیا۔

 

جب کہ حراست میں لیےگئے صحافیوں کی تعداد 96 تک پہنچ گئی، جن میں سے 50 اب بھی زیر حراست ہیں۔ان میں 5خواتین صحافی اور کم از کم 17 دیگر شامل ہیں۔ ان میں سے 14 انتظامی حراست میں ہیں۔

 

اس تناظر میں نسلکشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک انتظامی حراست کے احکامات کی تعداد 8322 سے زیادہہو چکی ہے، جس میں نئے احکامات اور پہلے سے گرفتار قیدیوں کی سزا کی تجدید کے احکاماتشامل ہیں۔ ان میں بچوں اور خواتین کے خلاف احکامات بھی شامل ہیں۔

 

نسل کشی کی جنگ کےآغاز کے بعد سے گرفتاری کی مہموں کے نتائج میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جنہیں گھروں سے،فوجی چوکیوں کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔

 

ان اعداد و شمار میں غزہ سے گرفتاری فلسطینی شامل نہیںہے۔ قابض فوج  نے اعتراف کیا کہ اس نے غزہ سے4500 سے زیادہ شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں سے سینکڑوں کو رہا کر دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی