عالمی ادارہ صحت کاکہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران میں محدود دورانیے کے وقفے ہوں گے تا کہلاکھوں بچوں کو پولیو کی ویکسین دی جا سکے۔ اس سے قبل 2023 کے اکتوبر میں ایک 10 ماہکے شیرخوار بچے کے پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔ یہ گذشتہ 25 برس میں فلسطینیاراضی میں رجسٹر ہونے والا پولیو کا پہلا کیس تھا۔
فلسطینی اراضی میںادارے کے ترجمان رک پیپرکورن کے مطابق پولیو ویکسین کی مہم کا آغاز اتوار کو غزہ کیپٹی کے وسط سے سے ہوگا، یہ تین روز تک مختلف علاقوں میں جاری رہے گی۔
جنوبی اور شمالی حصےمیں بھی مزید تین، تین روز کے لیے یہ وقفے عمل میں آئیں گے۔
خیال کیا جا رہا ہےکہ ویکسین مکمل کرنے کے لیے اضافی دنوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
پیپرکورن کے مطابقویکسین مہم اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ کاری سے انجام دی جائے گی۔ اس مہم میں 10 برسسے کم عمر کے 6.4 لاکھ بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کےایک سینئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کی ویکسینیشن کے لیے انسانیبنیادوں پر جنگ بندی کے اوقات صبح 6 سے سہ پہر تین بجے تک ہوں گے۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے انسانی بنیادوںپر جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ حماس کے رہ نما باسم نعیم کا کہنا ہے کہ”حماس بچوں کی پولیو ویکسین مہم پر عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے انسانیبنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں حماس بین الاقوامیتنظیموں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے”۔