فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نےغزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف چار قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 58 فلسطینی شہیداور 133 زخمیہوگئے۔ شہداء اور زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی اپ ڈیٹ بتایا کہ گذشتہ اکتوبر کیسات تاریخ سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 40 ہزار 534 فلسطینی شہید اور 93 ہزار 778 زخمی ہوچکے ہیں۔
وزارت نے کہا کہبہت سے زخمی اب بھی ملبے کے نیچے اورسڑکوں پر ہیں، جہاں ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہسات اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔