اسرائیلی حکومتنے مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے دھاووں کو منظم کرنے اورمسجد اقصیٰ میں آباد کاروںکی آمد ورفت کوآسان بنانے کے لیے 20لاکھ شیکل کی رقم مختص کی ہے۔
نام نہاد صہیونی وزیرثقافت امیچائی الیاہو کے مطابق قابض حکومت نے مسجد اقصیٰ میں تلمودی دھاووں کوبڑھانے کے لیے 20 لاکھ شیکل مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی پبلکبراڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہا ہے کہ وزارت ثقافت قابض ریاست کے بیانیے کو مضبوطکرنے کی کوشش کرتی ہے جسے اس نے "دھاووں” کے ذریعے دسیوں ہزار یہودیوںاور غیر ملکی سیاحوں کو شام کیا ہے۔
کارپوریشن نےتوقع ظاہر کی ہے کہ یہ دورے آنے والے ہفتوں میں یہودیوں کی تعطیلات کی تیاری میں ہوںگے۔ اس نے وزارت ثقافت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ "ان دوروں کا مقصد مقبوضہ بیتالمقدس میں پرانے شہر کو یہودیت کے حوالے سے مستحکم اور مضبوط کرنا ہے”۔
الیاہو کا یہ فیصلہان کی پارٹی’عوتزما یہودیت‘ کے سربراہ اورانتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے اعلان کے ایک دن بعد آیا ہے جسمیں اس نے کہا تھا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے لیے ایک عبادت گاہ قائم کرنے کیپلاننگ کررہےہیں۔