غزہ کے وسطیعلاقے دیر البلح میونسپلٹی نے اعلان کیا ہے کہ شہرمیں قابض صہیونی فوج کی طرف سےجبری بے دخلی کے احکامات کے بعد 25 پناہ گاہوں کے مراکز اور پانی کی متعدد سہولیاتبند ہوگئی ہیں۔ قابض فوج کی جانب سے دیر البلح میں نئے محلوں کو 72 گھنٹوں کے اندرخالی کرنے کےاحکامات دیے گئے ہیں۔
میونسپلٹی نے پیرکوایک پریس بیان میں کہا کہ72 گھنٹوں کے اندر 250000 شہریوں کی مختصر نقل مکانی کےبعد 25 پناہ گاہیں سروس سے باہر ہو گئیں۔
انہوں نے وضاحت کیکہ قابض فوج کے انخلاء کے فیصلے سے میونسپلٹی کا واحد سرکاری ہسپتال خالی کردیاگیا ہےجو اب بھی جنوبی غزہ کی پٹی میں کام کر رہا ہے۔
میونسپلٹی نے تصدیقکی کہ پانی کے 4 نئے کنویں سروس سے باہر ہیں، جس کے بعد بند ہونے والے کنوؤں کیتعداد 14 ہوگئی ہے، جو شہر میں تقریباً 70 فیصد کو پانی فراہم کرتے ہیں۔
بیانات کے مطابق شہداالاقصی ہسپتال کے آس پاس کے علاقے میں حالیہ انخلاء نے شہرمیں پانی کی اہم ٹینک کوہسپتال کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے سروس سے باہر کرنے کی دھمکی دی ہے۔
میونسپلٹی کومتعدد بین الاقوامی امدادی اداروں کے جانے سے دکھ ہوا جو علاقے کے لوگوں کو امدادیخدمات فراہم کر رہے تھے، تقریباً چار ماہ سے رفح کراسنگ کی بندش کی وجہ سے شہریوںکو خوراک کے دوہرے بحران میں ڈال دیا گیا ہے۔
دیرالبلح کی میونسپلٹی نے عالمی برادری سے فوریمداخلت کا مطالبہ کیا۔اس نے انسانی ہمدردی کے شعبے میں کام کرنے والے انسانی خدمتکے عملے کو اہل بنانے، میونسپلٹی، ہسپتال اور امدادی انجمنوں کو مدد فراہم کرنےاور شہریوں کو ان کے لیے درکار خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنا انسانی فریضہ انجام دینےپر زورد یا۔