لبنان کی سرکردہمزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اعلان کیاہے کہ اس نے اتوار کی صبح صیہونی ریاست کی گہرائیاور ایک مخصوص اسرائیلی فوجی ہدف کی طرف مارچ کے ساتھ ایک فضائی حملہ کیا ہے جس کیتفصیل بعد میں جاری کی جائے گی۔
مزاحمت نے ایک بیانمیں کہا کہ یہ حملے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کےابتدائی جواب کے فریم ورکا حصہ ہیں اور یہ حملہ کمانڈر فواد شکر کی بزدلانہ صہیونیحملے میں شہادت کا ابتدائی رد عمل ہیں۔
حزب اللہ نےنشاندہی کی کہ اسلامی مزاحمتی مجاہدین نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں دشمن کے متعددٹھکانوں، بیرکوں اور آئرن ڈوم پلیٹ فارم کو بڑی تعداد میں میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
مزاحمتی تنظیم نےکہا کہ یہ فوجی آپریشن مکمل ہونے میں کچھ وقت لگے گا اور اس کے بعد ان کے طریقہکار اور مقاصد کے بارے میں تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت اس وقت اور ان لمحات میں اپنے عروج پر ہےاور مضبوطی کے ساتھ اپنے مشن پر کھڑی رہے گی۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ یہ جواب "شہادت امام حسین بن علی علیہ السلام کے چہلم کے دن پر دیا گیاہے‘۔
عبرانی چینل 12کے مطابق لبنان سے اب تک 200 سے زائد میزائلوں اور متعدد ڈرونز کے داغے جانے کی نشاندہیکی جا چکی ہے۔
شمالی مقبوضہفلسطین میں کئی مقبوضہ بستیوں میں سائرن بج گئے۔
چینل 12 نے دعویٰکیا کہ مغربی الجلیل اور نہاریہ کے علاقے میں لبنان سے اسرائیلی فضائی حدود میںداخل ہونے والے دو فضائی اہداف کو روکا گیا ہے۔
قابض فوج نے بنگوریون ہوائی اڈے کو بند کردیا ہے اور اسرائیل کے لیے تمام فضائی سروس معطل ہوگئیہے۔
اسرائیلی فوج کےترجمان نے لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے سے لے کر وسطی اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں گوشدان کے علاقے تک داخلی محاذ میں لوگوں کوپناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔