حماس کی قید میں آٹھ ماہ گزارنے والی نوا ارغمانی نے قید کے دوران کسی بھی قسم کے تشدد کی تردید کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ نوا ارغمانی پر تشدد کیا گیا تھا۔ لیکن نوا ارغمانی نے تمام اسرائیلی دعووں کی تردید کر دی ہے۔
ارغمانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘انسٹاگرام’ پر کی گئی پوسٹ میں اسرائیلی میڈیا کے بیانات کو جھوٹ قرار دیا ہے۔ نیز کہا ہے کہ میڈیا نے سیاق و سباق سے ہٹ کر ان چیزوں کو بیان کیا ہے اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
‘انسٹاگرام’ پوسٹ میں ارغمانی نے لکھا ‘اسرائیلی میڈیا میرے بیان کو سیاق و سباق سے الگ کر کے بیان کر رہا ہے۔ میں ان کے اس رویے کو بالکل بھی نظر انداز نہیں کر سکتی ہوں۔’
ارغمانی نے مزید لکھا ‘حماس نے قید کے دوران نہ ہی مجھے مارا اور نہ میرے بال کاٹے ہیں۔ بلکہ میں اسرائیلی بمباری سے گرنے والی دیوار سے زخمی ہوئی تھی۔’