شام کے شہروںحماۃ اور حمص میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم ساتافراد زخمی ہوگئے۔
مقامی میڈیا کےمطابق قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے شروع کی گئی جارحیت کے نتیجے میں وسطی شام میںحمص گورنری کے دیہی علاقوں میں پرتشدد دھماکے ہوئے۔
شام کی وزارتدفاع نے اعلان کیا کہ حمص کے دیہی علاقوں اور حماۃ کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہبنانے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 7 شہری زخمی ہوئے۔
سیریئن آبزرویٹریفار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ حمص کے دیہی علاقوں میں پرتشدد دھماکے ہوئے، جبکہشامی حکومت کے قریبی اخبار "الوطن” نے رپورٹ کیا کہ "شہر میں سنائیدینے والی آوازیں ام حارتین گاؤں پر اسرائیلی جارحیت کی تھیں‘‘۔
الوطن اخبار نےمزید کہا کہ اس جارحیت میں "کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے”۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے حماۃ گورنری کے جنوب میں جبل مارین میں ایران کے وفادارگروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی ویڈیو فوٹیج میں ایک عمارتمیں جلتی ہوئی آگ سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
قابض اسرائیلی فوجنے 2011ء میں شام میں حکومت کے خلاف شروع ہونے والی عوامی انقلاب کی تحریک کے بعد شام کے مختلف مقامات پر حکومتی فورسز اور ایرانیاور حزب اللہ کے اہداف کے خلاف سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔
7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی کے خلاف جاری وحشیانہ جارحیت کے آغازکے بعد سے شامی سرزمین پر اسرائیلی حملوں میں تیزی آئی ہے۔