اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ جماعت کے سینیر رہ نما خلیل الحیہ کی سربراہی میںجماعت کا ایک وفد مصری اور قطری ثالثوں کی دعوت پر آج ہفتہ کی شام قاہرہ پہنچے گا۔
الرشق نے ہفتے کےروز ایک پریس بیان میں وضاحت کی کہ اس دورے کا مقصد مصری دارالحکومت قاہرہ میںفلاڈیلفیا اور نیٹزارم (نتساریم) محوروںسے قابض صہیونی فوج کے انخلاء کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے نتائج کے بارے میںآگاہی حاصل کرنا اوران پر اپنا رد عمل دینا ہے۔
الرشق نےکہا کہحماس گذشتہ 2 جولائی کو طے پائے فارمولے پرعملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔ اس حوالے سےحماس بائیڈن کے اعلان اور سلامتی کونسل کیقرارداد پر مبنی ہے فارمولےکوآگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے قابضحکام پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کی راہ میں اسرائیلیریاست اور اس کی انتہا پسند حکومت رکاوٹ ہے۔
الرشق نے نشاندہیکی کہ وفد کا قاہرہ کا دورہ حماس کے مذاکراتی مشن ، مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے کام جاریرکھنے اور طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اس کی رضامندی کیعکاسی کرتا ہے۔
قبل ازیں امریکی ویب سائٹ ’ایکسیس‘ نے ہفتے کے روز رپورٹ میںبتایا تھا کہ قابض اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کیفلاڈیلفیا کے محور کے ایک حصے سے دستبرداری کی درخواست پر اتفاق کیا ہے۔
ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو نے بائیڈن کیدرخواست کو جزوی طور پر قبول کر لیا ہے اور ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق سرحد کےساتھ ایک سے دو کلومیٹر طویل ایک اسرائیلی چوکی کو خالی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔