اقوام متحدہ کےدفتر برائے انسانی امور اوچا نے کہا ہے کہ "غزہ کی پٹی میں پولیو کےپہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے‘‘۔
جمعہ کے روز غزہمیں فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی میں پولیو کے پہلا تصدیق شدہ کیس کا انکشاف کیا۔
وزارت صحت نے ایکبیان میں وضاحت کی ہے کہ اس نے "غزہ کی پٹی میں دیر البلح شہر میں 10 ماہ کےبچے میں پولیو وائرس کے انفیکشن کا پہلا تصدیق شدہ کیس ریکارڈ کیا ہے”۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ متاثرہ بچے کو "بیماری کے خلاف ویکسینیشن کی کوئی خوراک نہیںملی، کیونکہ ڈاکٹروں کو پولیو سے مطابقت رکھنے والی علامات کی موجودگی کا شبہ تھا۔اردن کے دارالحکومت عمان میں ضروری ٹیسٹ کروانے کے بعد پولیو وائرس کے انفیکشن کیتصدیق ہوئی تھی مگر اس کی ویکسین نہیں مل سکی۔
وزارت صحت نے ایکبیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ وہ "اگلے چند دنوں کے دوران 10 سال سے کم عمرکے بچوں کو ٹارگٹ کرتے ہوئے ایک ویکسینیشن مہم شروع کرے گی، جہاں اقوام متحدہ کے بچوں کے تعاون سےٹائپ 2 پولیو ویکسین کی 12لاکھ خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 80 فیصد سے زیادہ تباہہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہقحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔