منگل کو قابض اسرائیلیفوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپوں اور گرفتاریوں کی مہم شروع کی جس میں کچھعلاقوں میں محاذ آرائی کی بھی اطلاعات ہیں۔
نابلس میں قابض اسرائیلیفوج نے شہر کے مشرق میں واقع بلاطہ کیمپ اور مغرب میں العین کیمپ پر فائرنگ کی اورصوتی بموں کا استعمال کرتے ہوئے دھاوا بول دیا۔
ایک فوجی بلڈوزرنے بلاطہ کیمپ میں توڑ پھوڑ کی اور قابض فوج نے نوجوان ہانی ابو رزق کو آج صبح سویرےنابلس شہر کے مشرقی علاقے سے گرفتار کر لیا۔
طوباس میں قابضفوج کی جانب سے طمون قصبے پر دھاوا بول کر متعدد گھروں پر چھاپے مارے جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ اس دوران قابض فوجیوں نےبراہ راست گولیاں برسائیں، صوتی بم اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
فلسطینی ہلالاحمر نے اعلان کیا کہ اس کے عملے نے براہ راست گولیوں سے زخمی ہونے والے چار فلسطینیوںکو طبی امداد فراہم کی۔
اس کے بعد قابضفوج نے دو حقیقی بھائیوں مصعب اور ابراہیم یوسف حمد بشارات کو طمون میں ان کے گھرپر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔
قیدیوں کے امورپر نظر رکھنے والے اداروں کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو نسل کشی کی جنگ کے آغاز کےبعد سے بیت المقدس سمیت مغربی کنارے سے 10100 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔