شنبه 07/دسامبر/2024

’اسرائیل، امریکہ بھوک کوہتھیار کے طورپراستعمال کر رہے ہیں‘

منگل 20-اگست-2024

فلسطین میں سرکاریمیڈیا آفس نےکہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست اور امریکی انتظامیہ واضح طور پر غزہ کیپٹی میں شہریوں کے خلاف بھوک اور خوراک کی قلت کو منظم پالیسی کے تحت سیاسی دباؤکے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

 

منگل کوایک بیانمیں دفتر نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی فوج اور امریکیانتظامیہ کی طرف سے غزہ کی پٹی میں شہریوں، بچوں اور خواتین کے خلاف بھوک اورخوراککی کمی کے ہتھیار کے طور پرسیاسی دباؤ کے لیے استعمال کرنے کی مذمت کی۔

 

انہوں نے شہریوں،بچوں اور خواتین کے لیے امداد اور خوراک کی فراہمی کو جنگ بندی کے فیصلے سے جوڑنےسے قطعی انکار کا اظہار کیا،جسے قابض اسرائیلی فوج نے کئی مہینوں سے نافذ کرنے سےانکار کر رکھا ہے۔

 

انہوں نے زور دیاکہ دونوں مسائل کو آپس میں جوڑنا ایک واضح جرم ہے جس کی عالمی برادری، بین الاقوامی تنظیموںاور آزاد دنیا کے تمام ممالک سے مذمت کی جانی چاہیے۔

 

اُنہوں نے وضاحتکی کہ 105 دنوں سے قابض اسرائیلی فوج نے امریکی مدد سے فلسطین اورعرب جمہوریہ مصرکے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کو جلانے، بلڈوز کرنےاوراسے بند کرنے کے بعد اسے بندکرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

 

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ ہر قسم کی امداد، طبی سامان اور صحت کے وفود کے داخلے کو روکنے اورادویات اور علاج کے داخلے کو روکنے کا جرم انسانی صورتحال کو خراب کرنے کا باعث بنرہا ہے۔

 

بیان میں کہا گیاہے کہ قابض ریاست کی جانب سے غزہ کی پٹی میںشہریوں اور بچوں کے خلاف بھوک اور خوراک سے محرومی کی پالیسی کو سیاسی دباؤ کے طورپر استعمال کرنا ایک سنگین جرم اور قابل مذمت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی