چهارشنبه 04/دسامبر/2024

نیتن یاہو جنگ کو طول دینے کےلیے رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے:حماس

پیر 19-اگست-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ دوحہ میں مذاکرات کے آخری دور میں جو کچھ ہوا اس کےبارے میں ثالثوں کی بات سننے کے بعد ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا کہ غاصب صیہونی دشمن ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہواب بھی مذاکرات تک پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔

 

وہ جنگ بندیمعاہدے تک پہنچنے کے بجائے ثالثوں کی کوششوں کو ناکام بنانے اور جنگ کو طول دینےکےلیے نئی شرائط اور مطالبات پیش کررہاہے۔

 

حماس نے اتوار کےروز ایک پریس بیان میں کہا کہ نئی تجویز نیتن یاہو کی شرائط کے مطابق ہے، خاص طورپر ان کی جانب سے مستقل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے جامع اسرائیلی انخلاء کو مستردکردیا گیا، قیدیوں کے تبادلے کی فائل میں انئی شرائط شامل کی گئی ہیں اور ’نیٹزارمکوریڈور‘، رفح کراسنگ اور فلاڈیلفیا کوریڈور پر قابض ریاست کی طرف سے قبضہ برقراررکھنے کی شرائط شامل کی گئی ہیں جنہیں کسی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔

 

حماس نے نیتن یاہوکو ثالثوں کی کوششوں کو ناکام بنانے، معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹ ڈالنے، اپنے قیدیوںکی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا پوری طرح ذمہ دارقرار دیا۔

 

حماس کا کہناہےکہ  وہ جنگ بندی کے دو جولائی کو طے پائےفارمولے پر عمل درآمد چاہتی ہے۔ یہ فارمولہ جو بائیڈن کے اعلان اور سلامتی کونسلکی قرارداد پر مبنی تھا۔ حماس کا ثالث ممالک سے مطالبہ ہے کہ وہ اس فارمولے کوعملی شکل دینے کے لیے کام کریں۔

 

بیان میں حماس نےوضاحت کی کہ اس نے قطر اور مصر جیسے برادر ثالث نے جنگ بندی کے لیے ہرممکن کوشش کیہے مگر نیتن یاھو جنگ جاری رکھنے پر مصر ہے۔ اس کا مقصد جنگ بندی نہیں بلکہفلسطینیوں کا خون بہانا ہے اور وہ اس مذموم مقصد کے لیے جنگ بندی سے مسلسل فرارچاہتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی