اقوام متحدہ کےبچوں کے ادارے ’یونیسیف‘ نے کہا ہے کہ غزہکی پٹی میں بچے موجودہ جنگ سے بری طرح متاثر ہیں اور انہیں فوری طور پر نفسیاتیاور تعلیمی مدد کی اشد ضرورت ہے۔
تنظیم کے ترجمانکاظم ابو خلف نے پریس بیانات میں وضاحت کی ہے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال تعلیم کےنقصان اور شدید نفسیاتی تباہی سے متاثرہ بچوں کی مدد کے لیے فوری ردعمل کا مطالبہکرتی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ جاری جنگ کے نتیجے میں کم از کم 15000 بچے مارےگئے ہیں، اس کے علاوہ ہزاروں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ابو خلف نے کہاکہ گذشتہ سال سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اب تک 625000 سے زیادہبچے ایک سال سے سکول جانے سے محروم ہو چکے ہیں۔ ہزاروں بچوں کے اعضاء کاٹے گئے ہیںاور انہیں غزہ کی پٹی سے باہر علاج سےبھی محروم کیا گیا۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ یونیسیف نے اپنے شراکت دار اداروں کے ساتھ مل کر بے گھر کمیونٹیز کےدرمیان بڑے خیموں میں "عارضی تعلیمی کیمپ "لگانے کے لیے کام کیا، لیکن بار بار اسرائیل کی جانبسے نشانہ بنانے کی وجہ سے تعلیم کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔