امریکی بلومبرگ ویبسائٹ نے کہا ہے کہ "کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے اتوار کو اسرائیل کو کوئلےکی برآمد پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے تاکہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پرغزہ کی جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے”۔
انہوں نے کہا کہ’’کولمبیا کے تارکول سے وہ فلسطینی بچوں کو مارنے کے لیے بم بناتے ہیں‘‘۔
غزہ پر جارحیت کےآغاز کے بعد سے کولمبیا کے صدر نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل نسل کشیکا ارتکاب کر رہا ہے، دنیا کے ممالک سے نیتن یاہو کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کامطالبہ کرتا ہے۔
گذشتہ فروری کےآخر میں پیٹرو نے غزہ میں الطحین میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد قابض ریاستسے اسلحے کی خریداری کے سودے معطل کرنے کااعلان کیا تھا۔اس واقعے میں شمالی غزہ کی پٹی میں نابلسی گول چکر کے قریب امدادیقافلے کے انتظار میں 118 فلسطینیوں کو قابض فوج نے بے دردی کے ساتھ شہید کردیا تھا۔
پیٹرو نے گذشتہمئی میں اعلان کیا تھا کہ "ان کے ملک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ انہوں نے عالمیبرادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میںجو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں منفی رویہ اختیار کرنے کے بجائے جنگ کو روکنے کیکوشش کریں‘‘۔
پیٹرو نے یوممزدور کے موقع پر دارالحکومت بوگوٹا میں ایک بڑی ریلی سےخطاب میں کہا کہ "یہاںآپ سے پہلے کی حکومت اور جمہوریہ کے صدر کی حکومت اعلان کرتی ہے کہ ہم کل اسرائیلکے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیں گے، کیونکہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کی نسلکشی کررہی ہے۔