وسطی غزہ کی پٹیمیں دیر البلح کی میونسپلٹی نے خبردار کیا ہےوسطی پٹی میں لاکھوں بے گھر افراد کودوبارہ علاقےچھوڑنے کے احکامات دے کر فلسطینی شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہکردیا گیا ہے۔
وسطی غزہمیونسپلٹی نے کہا ہے کہ قابض صہیونی فوج نےدیر البلح سے جبری انخلاء کے حالیہ فیصلےکے ساتھ ہی شہر کے متعدد محلوں کو خالی کرنے ، شہر کے مرکز اور جنوب میں کچھعلاقوں کو خالی کرنے کے احکامات دیے ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے انسانی بحران پیداہوںے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ جنوب میں انسانی ہمدردی کے زون کو 30 کلومیٹر سے کم کر کے 20 کلومیٹر کرنے سےشدید گرمی کے درمیان ایک تنگ پٹی میں خوفناک ہجوم ہجوم پیدا ہوگیا ہے۔ اس ہجوم کےنتیجے میں شہریوں میں تیزی کے ساتھ بیماریاں اور وبائیں پھیل رہی ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ دیر البلح شہر میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں غیر معمولی اضافہہوا ہے، کیونکہ ان کی تعداد تقریباً ایک ملین بے گھر افراد کے قریب پہنچ گئی ہے جوتقریبا دو سو پناہ گاہوں میں ہیں۔
بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج کی طرف سے انسانی ہمدردی کے لیے مقرر کردہ جگہ کو مزید کم کردی ہےجس کے بعد بے گھر افراد کے لیے پناہ لینے کی کوئی جگہ نہیں۔ شہری گلیوں اور سڑکوںپر بھٹک رہے ہیں۔
اس نے پانی کےمتعدد کنوؤں اور ٹینکوں کے بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مطلوبہ خدمات فراہم کرنے میںاپنی ناکامی کا اعتراف کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شدید گرمی کی وجہ سے شہریوں کوتنگ جگہ جمع کرکے اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔