اقوام متحدہ کی فلسطینیپناہ گزینوں کےلیے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیشہری "ایک ناقابل یقین پیمانے پر موت اور تباہی کے کبھی نہ ختم ہونے والےڈراؤنے خواب میں جی رہے ہیں”۔
ایجنسی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ’ایکس‘ کے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ "قابض اسرائیلیفوج کی طرف سے خان یونس اور المواصی کے کچھ علاقوں کو خالی کرنے کے احکامات کے بعدغزہ کی پٹی میں فلسطینی خاندانوں میں ایک بار پھر خوف پھیل گیا ہے”۔
انہوں نے وضاحت کیکہ "انخلاء کے احکامات میں وہ علاقے شامل ہیں جن کے بارے میں اسرائیل نے دعویٰکیا تھا کہ وہ غزہ میں ایک انسانی زون ہے”۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 80 فیصد سے زیادہ تباہہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہقحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔