اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ شمالی خان یونس اورمشرقی دیر البلح میں مجرم قابض صہیونی فوج کی نام نہاد "انسانی اور محفوظ زون”سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنا اجتماعی سزا اور نسل کشی کو مزید گہرا کرنا کاایک ہتھکنڈہ ہے۔
الرشق نے جمعے کےروز ایک پریس بیان میں زور دیا کہ قابض فوج نہتے شہریوں کے خلاف جنگ میں نقل مکانیکو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ ان کے حوصلے اور عزم کو توڑا جا سکے۔
الرشق نے مزیدکہا کہ "ہم نے اور پوری دنیا نے دیکھاہے کہ کس طرح قابض فوج نے ان ‘محفوظ علاقوں’ کو کئی بار نشانہ بنایا ہے، اور بےگناہ لوگوں کے خلاف انتہائی خوفناک قتل عام کیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہاسرائیلی قابض ریاست کا مقصد نہ صرف علاقوں کو خالی کرنا ہے بلکہ اس کا مقصد اسمنظم پالیسی کے ذریعے ہمارے ثابت قدم لوگوں کے خلاف نئے قتل عام کے لیے میدان تیارکرنا اور انسانیت کے خلاف اپنے جرائم جاری رکھنا ہے۔
حماس کے سیاسیشعبے کے رکن نے کہا کہ ہزاروں شہریوں کو بار بار بے گھر ہونے پر مجبور کرنے کی وجہسے وہ مزید مشکل حالات سے دوچار ہوتےہیں۔اس کی وجہ سے انسانی بحران بڑھتا ہے جو بینالاقوامی انسانی معاہدوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
الرشق نے کہا کہایک طرف امریکہ جنگ بندی مذاکرات کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف مجرم صہیونی ریاستفلسطینیوں کی منظم نسل کشی میں مدد دے کر جنگ بندی کی کوششوں کوتباہ کررہا ہے۔
انہوں نے عالمیبرادری، بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیعوام کے خلاف جاری اس نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری ایکشن لیں اور اپنی قانونی اورانسانی ذمہ داریاں ادا کریں۔