قیدیوں پر تشددکے معاملے پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایلس جِل ایڈورڈز نے قابض اسرائیلیریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کےساتھ جنسی زیادتیوں کے جرائم میں ملوث اسرائیلی اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائیاورانہیں عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں ایڈورڈزنے "خاص طور پراس ہولناک” کیس کی مذمت کی جس میں ایک فلسطینی قیدی کوقابض فوجیوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہاکہ”اس طرح کے جرائم کے مرتکب افراد کو کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ جنسی جرائممیں ملوث عناصرکو قرارواقعی سزا دی جائے۔
ایڈورڈز نے مزیدکہاکہ "جنسی تشدد جس میں بہت سے مجرم ملوث تھے، ہولناک ہے”۔قابض اسرائیلیحکام نے انہیں مطلع کیا ہے کہ جنسی تشدد میں ملوث متعدد فوجی زیر تفتیش ہیں۔
انہوں نے تمام مبینہجرائم کی تحقیقات اور ذمہ داروں کو سول عدالتوں کے ذریعے سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہگذشتہ دنوں اسرائیلی فوج کے ’سدی تیمان‘ نامی حراستی کیمپ میں اسرائیلی فوجیوں کوایک فلسطینی قیدی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائےجانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعداسکی شدید مذمت کی گئی تھی۔ جنسی تشدد کا شکار فلسطینی کئی روز تک انتہائی نگہداشتمیں رہا۔
گذشتہ منگل کواسرائیلی فوجی عدالت نے تصدیق کی کہ اس نے قابض فوج میں ملٹری پراسیکیوشن کے ساتھایک معاہدہ کیا ہے، جس میں غزہ کی پٹی سے ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی تشدد کےالزام میں پانچ فوجیوں کی رہائی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کیا ہے۔