جنوبی لبنان کےشہر النبطیہ پر اسرائیلی بمباری میں ایک درجن افراد کی شہادت اور زخمی ہونے کے بعدحزب اللہ نے صہیونی ریاست کے اندر مقبوضہ بالائی الجلیل میں درجنوں میزائل داغےہیں جن میں متعدد صہیونی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
لبنان کی سرکردہمزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے پریس کو جاری بیان میں اس حملے کی تفصیلات بیان کی ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے پہلی بار بالائی الجلیل میں قائم ’ایلیتھشاحر‘کالونی کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔
قابض فوج نےاعتراف کیا کہ حملہ آور ڈرون سے کیے گئے حملےمیں دو فوجی زخمی ہوئے۔ یہ فوجی بالائی الجلیل میں ’مسکاف عام‘ کے مقام پر زخمیہوئے۔
قابض فوج کےترجمان نے ڈرون دھماکے کے نتیجے میں دو اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کیہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حزب اللہ نے کہاکہ اس نے المرج کے مقام پرقائم ایک اسرائیلی فوجی کیمپ پر ڈرون سے حملہ کیا جب کہبالائی الجلیل کی ’ایلیت ھشاحر‘ یہودی کالونی کو پہلی بار کاتیوشا راکٹوں سے نشانہبنایا گیا۔
حزب اللہ نے کہاکہ اس کے حملے ثابت قدم جنوبی دیہاتوں اور محفوظ گھروں، خاص طور پر الکفور قصبے میںاسرائیلی بمباری میں ہونے والی اموات کے خلاف جوابی کارروائی ہیں۔
ذرائع ابلاغ نےاطلاع دی ہے کہ حزب اللہ نے 50 میزائل "ایلیت ہشاحر” بستی کی طرف داغے،جو آباد کاروں کی ایک بڑی آبادی ہے۔
اسرائیلی میڈیاکے مطابق شدید میزائل حملے کے نتیجے میں حتسور کے علاقے میں بجلی کا نظام منقطع ہوگیا۔
اسرائیلی چینل 12 نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے میزائلوںکے نتیجے میں کھلے اور زرعی علاقوں میں 10 سے زیادہ مقامات پر آگ بھڑک اٹھی اورفائر فائٹنگ عملہ آگ بجھانے اور اسے قریبی عمارتوں اور بستیوں تک پھیلنے سے روکنےکے لیے کام کر رہا ہے۔