فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں جمعرات کی صبح بلاطہ پناہ گزین میں قابضاسرائیلی فوج کی بربریت میں مزید دو فلسطینی نوجوان شہید اور ایک بچی سمیت کم سےکم چار زخمی ہوچکے ہیں۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض صہیونی فوج نے بمبار ڈرون کی مدد سے آج صبح نابلس کے مشرق میں واقعبلاطہ مہاجر کیمپ میں شہریوں کے ایک گروپ پر کم از کم ایک میزائل فائر کیا جس کےنتیجے میں سابق قیدی وائل مشت اور احمد الشیخ خلیل نامی نوجوان شہید ہو گئے۔
بمباری اس وقتہوئی جب قابض فوج نے نصف شب کے بعد نابلس شہر کے مشرقی علاقے پر دھاوا بول دیا اورکئی رہائشی عمارتوں میں گھس کر شہریوں پرفائرنگ کی۔
مزاحمتیکارکنوں نے بلطہ کیمپ کے قرب و جوار میںقابض فوج کی گاڑیوں پر فائرنگ کی اور بموں سے حملے کیے۔
علاقے میں پرتشددجھڑپیں بھی ہوئیں، جس دوران قابض فوج نے جوانوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور براہراست گولیاں چلائیں۔
قابض اسرائیلی فوجنے نابلس کے مشرق میں واقع عمان اسٹریٹ پر دھاوے کے دوران جان بوجھ کر رہائشیوں کی گاڑیوںکو تباہ کیا۔
قابض فوج نےنابلس شہر میں یوسف قبرستان کے قریب ایمبولینسوں کو فائرنگ سے زخمی ہونے والےفلسطینیوں تک پہنچنےسے روک دیا۔
زخمیوں میں سے ایک تک پہنچنے سے بھی روک دیا۔
قابض فورج نے ایکایمبولینس کو روک کر اس میں موجود ایک زخمی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر شہریوںنے قابض فوج کی کوشش ناکام بنا دی اور زخمی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔