پنج شنبه 12/دسامبر/2024

غزہ میں نسل کشی، شہادتیں 40 ہزار سے تجاوز کرگئیں،92 ہزار زخمی

جمعرات 15-اگست-2024

فلسطینی وزارتصحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اور امریکی اورمغربی مدد سے جاری نسل کشی کے نتیجے میں 40000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 92 ہزار سے زائدزخمی ہوگئے ہیں۔

 

وزارت صحت نے ایکبیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف مزید 3 قتلعام کیے جن کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید اور 107 زخمی ہوگئے۔

 

وزارت نے اپنے یومیہبیان میں بتایا کہ گذشتہ سات اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 40005 فلسطینی شہید اور 92401زخمی ہوئے ہیں۔

 

وزارت صحت نے کہاکہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی اور شہداء کی لاشیں مجود ہیں مگر ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیںپہنچ سکتا۔

 

خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 80 فیصد سے زیادہ تباہہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہقحط کی لپیٹ میں ہے۔

 

ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔

مختصر لنک:

کاپی