جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے:عکرمہ صبری

بدھ 14-اگست-2024

مسجد اقصیٰ کے اماماور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت مسجد اقصیٰ کی زمانیاور مکانی تقسیم کی سازش کرہی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ صہیونی حکومت موجودہ حالات سےفائدہ اٹھا کر مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی گہری سازش کے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔مسجد کے صحنوں میں آباد کاروں کی دراندازی تیز کرنے کے ساتھ فلسطینی نمازیوں کومسجدمیں جانے سے روکا جا رہا ہے۔

 

شیخ صبری جنہیںچند روز قبل مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا گیا تھا نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی فوجکی حفاظت میں انتہا پسند وزراء بن گویر اور گولڈکنوف کی قیادت میں 2000 سے زائدآباد کاروں کا مسجد اقصٰی پر دھاوا مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی طرف سے جاریسازشوں کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔

 

الشیخ عکرمہ صبرینے پریس بیانات میں زور دیا کہ قابض فوج اور آباد کار مسجد اقصیٰ میں ایک نیااسٹیٹس  مسلط کرنے کے لیے "یہودی تعطیلات”کا نائائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

 

انہوں نے واضح کیاکہ قابض اسرائیلی حکومت اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ مسجد اقصیٰ مبارک کو زمانیاور مکانی  طور پر تقسیم کرنے کے لیےسرگرم ہے۔فلسطینی نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک کر مسجد میں آباد کاروں کے داخلےکی سہولت فراہم کرکے اس سازش کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

 

مسجد اقصیٰ کے امامنے توجہ دلائی کہ غاصب اسرائیلی غزہ کی پٹی پر تباہی کی جنگ سے فائدہ اٹھا رہے ہیںتاکہ مسجد اقصیٰ میں جنگ کو انتہا پسند ہیکل گروپوں کے حق میں حل کیا جا سکے۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ آباد کاروں کی دراندازی اور مسجد اقصیٰ پر دھاوے فلسطینیوں کو مسجداقصیٰ سے دور نہیں کرسکتے۔ بیت المقدس کے باشندے اس کا دفاع کرتے رہیں گے اور اسپر اپنے تاریخی اور مذہبی حق پر قائم رہیں گے۔

 

خیال رہے کہ کل منگل کو 2250 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰپر دھاوا بولا۔ ان یہودی جتھوں کی قیادت اسرائیل کے انتہا پسند وزیر ایتمار بنگویر نے کی۔

مختصر لنک:

کاپی