مقبوضہ مغربیکنارے کے شہر طوباس اور قصبہ طمون پر اسرائیلی جارحیت کے دوران آج بدھ کو پانچ فلسطینینوجوان شہید ہو گئے۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ طمون قصبے میں ڈرون کے ذریعے کی گئی بمباری کے دوران چار نوجوان شہیدہوئے اور قابض فوج نے ان کی لاشیں قبضے میں لے لیں۔
قابض افواج نےصبح کے اوقات سے ہی طوباس شہر اور قصبہ طمون پر دھاوا بولنا شروع کیا۔ مسلسل تصادماور جاسوسی ڈرونز کی شدید پروازوں کے درمیان جارحیت کا سلسلہ جاری رہا۔
طوباس میں سابقفلسطینی قیدی فائز ابو عامر کے گھر پر بدھ کی صبح اسرائیلی فوج نے دھاوا بولا، اس دوران جھڑپوںمیں فائز جام شہادت نوش کرگئے۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ قابض فوج نے شہر کے علاقے الجسر میں ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا اوروہاںموجود متعدد نوجوانوں کو اغوا کرلیا۔
فلسطینی کلببرائے امور اسیران کلب کے ڈائریکٹر کمال بنی عودہ نے بتایا کہ قابض فوج نے صبح کےوقت طمون میں دس سے زائد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔ نوجوان ناصر علی حمادبنی عودہ کو گرفتار کرلیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قابض فوج نے طوباس شہر میں شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاریرکھا اور دو نوجوانوں محمد عبدالفتاح دراغمہ اور احمد سامی ابو عامر کو گرفتار کرلیا۔
مزاحمت کاروں نےشہر میں مشین گنوں اور دھماکہ خیز آلات کا استعمال کرتے ہوئے قابض افواج کا مقابلہکیا۔
القسام بریگیڈزاور القدس بریگیڈز نے مختصر پریس بیانات میں کہا ہے کہ ان کے مجاھدین کا اسرائیلیغاصب فوجیوں کی ایک فورس سے مقابلہ ہوا۔ مجاھدین نے قابض فوج کے خلاف مشین گنوں کااستعمال کیا۔