فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے امریکی فنڈنگ میں اضافے پر کڑی تنقید کی ہے۔
غزہ میں التابعینسکول کے قتل عام پر تبصرہ کرتے ہوئےالبانیز نے کہا کہ یہ فنڈنگ تل ابیب کی جانبسے مزید مہلک بموں کے استعمال سے بڑھ رہی ہے۔ امریکی بموں کی وجہ سے لاشوں کےچیتھڑے اڑ گئے۔ انہیں پہچاننا ناممکن ہو گیا تھا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "غزہ میں التابعین سکول کے قتلعام کی لاشوں کی شناخت اب وزن کے حساب سے کی جاتی ہے۔ ہر بیگ جس کا وزن 70 کلو ہےوہ ایک بالغ کی لاش قرار دی جاتی ہے۔ خیال رہے کہالتابعین سکول پر ہفتے کی صبح امریکی طیاروں اور بموں کے ذریعے کی گئی اسرائیلیبمباری میں ایک سو سے زائد فلسطینی شہیداور دسیوں زخمی ہو گئے تھے۔
سات اکتوبر 2023ءسے قابض صہیونی فوج امریکی اور مغربیطاقتوں کی مدد سے غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ مسلط کیے ہوئے ہےجس کے نتیجے میں ابتک تقریباً 40000 فلسطینی شہید اور تقریباً92 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ تقریباً 1.9 ملینافراد بے گھر ہیں اور 10ہزار فلسطینی اس جنگ میں لاپتا ہو چکے ہیں۔
قابض فوج نے غزہکو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے جہاں صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو ملیا میٹکردیا گیا ہے۔