اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ دو انتہا پسنددہشت گرد وزراء ایتمار بین گویر اور گولڈکنوف کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میںآبادکاروں کے ریوڑ کے ہمراہ دھاوا قابلمذمت اور مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔
حماس کی طرف سےپریس کوجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری سرزمین، فلسطینی عوام اور ہماریمقدسات کو ہمہ جہت جارحیت کا سامنا ہے۔ ایک طرف غزہ میں ہمارے بہن بھائیوں اوربچوںکو بے دردی کے ساتھ اجتماعتی طور پر شہید کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف انتہا پسندصہیونی حکومت کے گماشتے عالم اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام ’قبلہ اول‘ کی بےحرمتی کرکے دو ارب مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کررہے ہیں۔
حماس نےبیان میںمزید کہا کہ یہودیوں کی تعطیلات، تلمودی مذہبی رسومات کی ادائی اور مسجد اقصیٰ میں جھنڈے لہرانے کا مقصدمسجد اقصیٰ کے اسلامی تقدس اور اس کی اسلامی شناخت کو ختم کرکے اسے یہودی مذہبیمقام میں بدلنے کی مذموم سازش ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ انتہا پسند صیہونی حکومت اور اسکے ارکان کا طرز عمل جنگی مجرموں کا ہے جو غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کےخلاف قتل عام اور تباہی کی جنگ جاری رکھ کر مغربی کنارے میں قتل و غارت گری، دہشتگردی کے ارتکاب، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰمیں منظم خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہے ہیں۔
حماس نے عالماسلام ، اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی اور عرب لیگ سمیت مسلمان ممالک کے تمامنمائندہ فورمز پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاںادا کریں اور مقدس مقام کو یہودیوں کی دست درازی سے بچائیں۔
خیال رہے کہ آجمنگل کو نام نہاد صہیونی ریاست کے انتہا پسند اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ’ایتماربین گویر‘ اور نام نہاد وزیر برائے نقب والجلیل امور یتزحاک واسرلوف سمیت سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوںپر دھاوا بول دیا۔ اس موقعے پر قابض فوج اور پولیس کی طرف سے انتہا پسندوں کو فولپروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ بین گویر اور واسرلوف نے مسجد اقصیٰ پر مراکشی دروازے کی طرف سےدھاوا بولا۔ قابض پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مشرقی بیت المقدس میںموجود تھی۔
ذرائع نے بتایاکہ قابض فوجیوں نے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا اور یہودیآباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابقاشتعال انگیز رسومات کی ادائی کے موقعے پر فول پروف سکیورٹی فراہم کی۔
خیال رہے کہ 2022ءکے اواخر میں وزیر کا عہدہ سنبھالنے کےبعد سے یہ بین گویر کا مسجد اقصیٰ پر چھٹا دھاوا ہے۔
آج صبح سے سینکڑوںآباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا ہے۔
مسجد اقصیٰ میںاسلامی اوقاف کے محکمہ نے بتایا کہ تقریباً 2250 نوآبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کےصحنوں پر دھاوا بول دیا۔
اس میں بتایا گیاہے کہ آباد کاروں نے صحنوں کی بے حرمتی کی، تلمودی رسمیں ادا کیں اور اس کے صحنوںمیں اسرائیلی جھنڈا لہرایا۔
اوقاف نے مزیدکہا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں نمازیوں کے داخلے میں رکاوٹیںکھڑی کیں اور آباد کاروں کی طوفانی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اس کےدروازوں پر بڑی تعداد میں فورسز کو تعینات کیا۔
مسجد اقصیٰ پر دھاوےمیں متعدد قابض وزراء نے شرکت کی جن میں انتہا پسند وزیر ایتمار بین گویر بھی شاملتھا۔