جمعه 29/نوامبر/2024

آئرلینڈ کا اسرائیل کے ساتھ شراکت داری پر نظرثانی کا مطالبہ

اتوار 11-اگست-2024

یورپی یونین کے رُکنملک آئرلینڈ نے یونین کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ہونےوالے جنگی جرائم اور معصوم فلسطینیوں کےقتل عام کے بعد قابض اسرائیلی ریاست کے ساتھ موجودہ شراکت داری کے معاہدے پرنظرثانی کریں۔

 

آئرلینڈ کے وزیراعظم سائمن ہاریسوی نے کہا کہ "دنیا ایک خوفناک لمحے اور ایک انسانی تباہی کےدہانے پر کھڑی ہے۔ ہمیں اسے روکنے کے لیے تمام ذرائع استعمال کرنا ہوں گے‘‘۔

 

اتوار کو ایک پریسبیان میں ہاریسوی نے یورپی یونین اور قابض اسرائیلی ریاست کے درمیان دو طرفہ  تعاون کے معاہدے پر فوری نظرثانی کا مطالبہ کیا،کیونکہ اس میں انسانی حقوق سے متعلق دفعات شامل ہیں اور اسے بے کار نہیں ہونا چاہیے”۔

 

انہوں نے کہا کہاسرائیلی ریاست غزہ جنگ میں انسانی حقوق کی سنگین نوعیت کی پامالیوں کی مرتکب ہورہی ہے۔ اس کے جنگی جرائم کو روکنے کے لیے یونین کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

 

انہوں نے وضاحت کیکہ غزہ کی پٹی کے 80 فیصد سے زیادہ علاقے جبری انخلاء کے احکامات کے تابع ہیں۔ غزہپہنچنے والے امدادی سامان کی مقدار گذشتہ دو مہینوں میں نصف رہ گئی ہے۔ شہریوں کوبار بار بے گھر کیا جا رہا ہے اوران کی پناہ گاہوں پر بم گرائے جا رہےہیں۔

 

انہوں نے کہا کہصہیونی ریاست غزہ کے شہریوں کے لیےدرکاری امداد کی فراہمی میں مشکلات کھڑی کررہیہے۔ اس وقت روزانہ 80 سے کم ٹرک امدادیسامان لے کرغزہ داخل ہو رہے ہیں جو کہ آبادی کی ضرورت سےت کم ہیں۔ اسرائیل کی طرفسے جنگ سے تباہ حال آبادی کے لیے درکار خوراک کا سامان فراہم کرنے پر بھی نارواپابندیاں عائد ہیں۔

 

ہاریسوی نے کہا کہ غزہ کے فلسطینی شہری حملوں کی زد میںآ رہے ہیں، ہم سب غزہ میں ہونے والے بہت سے جنگی جرائم سے خوفزدہ ہیں۔

 

آئرش وزیر اعظمنے مزید کہا کہ دنیا ایک ہولناک لمحے کے دہانے پر کھڑی ہے، ابھی تک تشدد کو ختمکرنے کے لیے تمام وسائل استعمال نہیں کیے جا رہے ہیں۔

 

کل ہفتے کے روزاسرائیلیقابض فوج نے غزہ کے الدرج محلے میں ایک ہولناک قتل عام کیا۔ اسرائیلی فوج نے التابعینسکول پر تین میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں بے گھر فلسطینی شہید اورزخمی ہوگئے۔

 

7 اکتوبر 2023ء سے قابض صہیونی فوج امریکی اور مغربی طاقتوں کی مدد سے غزہکی پٹی پر تباہ کن جنگ مسلط کیے ہوئے ہےجس کے نتیجے میں اب تک تقریباً 40000 فلسطینی شہید اور تقریباً 92 ہزار زخمی ہوچکےہیں۔ ان میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ تقریباً 1.9 ملین افراد بے گھر ہیں اور 10 ہزار فلسطینیاس جنگ میں لاپتا ہوچکے ہیں۔

 

قابض فوج نے غزہکو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے اور صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو ملیا میٹکردیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی