غاصب اسرائیلی نازی فوج کے ہاتھوں ہفتے کے روزغزہ کی الدرج کالونی میں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانہقتل عام پر فلسطینی دھڑوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
فلسطینی قوتوںنےاس واقعے کو صہیونی ریاست کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا ایک خوفناک اوربھیانک جنگی جرم قرار دیا ہے جس میں التابعین سکول پراسرائیلی فوج کی بمباری میں 100 فلسطینی شہیداور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
الگ الگ بیانات میںفلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کو نہتے شہریوں کے خلاف قابض فوج کی طرف سے کیےجانے والے جرائم کے سلسلے کا خوفناک حملہ قرار دیا۔
حماس نے کہا کہ یہقتل عام فلسطینی عوام کے خلاف غاصب فوج کے ذریعے کیے گئے غیر معمولی جرائم اور قتلعام کے سلسلے میں ایک خطرناک اضافہ ہے۔
حماس نے ایک پریسبیان میں زور دے کر کہا کہ فجر کی نماز کے دوران بے گھر لوگوں سے بھرے سکول کونشانہ بنانا قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کابھیانک جرم ہے۔
حماس نے قابض فوجکو "نازی فوج” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ شہریوں، سکولوں، ہسپتالوں اور بےگھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنانے کے بہانے بناتی ہے۔ دشمن فوج اپنے جرائم کو سند جواز فراہم کرنے کے لیے جھوٹ کا سہارا لیتی ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ صیہونی انتہا پسند حکومت اور اس کی دہشت گرد فوج کے لیے امریکی انتظامیہکی براہ راست حمایت کے بغیر اسرائیلی جرائم میں اضافہ اور غزہ میں نہتے شہریوں کے خلاف وسیع پیمانے پر خلاف ورزیاں جارینہیں رہ سکتی تھیں۔ اسرائیلی دشمن فوج کے اس طرح کے جنگی جرائم کے پیچھے امریکہبھی برابر کا مجرم ہے۔
حماس نے عربممالک ، عالم اسلام اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریںاور غزہ میں قتل عام بند کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
اسلامی جہادنے الدرج کالونی میں اسرائیلی فوج کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسکولمیں پناہ لینے والے بے گھر خواتین اور بچے تھے جنہیں قتل کر کے صہیونی دشمن نے ایکبار پھرجنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
خون کے پیاسے صہیونیوں کا مقابلہ کریں
الدرج کالونی میںنہتے شہریوں کے وحشیانہ قتل عام پر ڈیموکریٹک فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین نے کہا کہصہیونی حکومت بین الاقوامی رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور نسل کشی کی جنگ کو جاریرکھنے کی ایک منظم مہم چلا رہی ہے۔ صہیونی دشمن فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کےجرائم کے ارتکاب کے لیے جھوٹ اور جعلی بہانوں کا سہارا لیتی ہے۔
فرنٹ نے ایک بیانمیں کہا کہ خونخوار نیتن یاہو حکومت تمام بین الاقوامی قراردادوں اور قوانین کونظر انداز کرتے ہوئے بین الاقوامی رائے عامہ کی پرواہ کیے بغیر اپنی جارحیت اورفلسطینینسل کشی کے جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا کہ صہیونی مجرم فلسطینیوں کے خون کے پیاسے ہیں اور مسلسل قتل عام کے باوجود ان کی پیاس نہیں بجھ رہی۔ فرنٹ نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی مجرم کےخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
ایک نیا جنگی جرم
فلسطین میںمزاحمتی کمیٹیز نے الدرج کےقریب میں التابعین سکول میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے خلاف اسرائیلی قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اسبات پر زور دیا کہ یہ قتل عام مجرم دشمن اور اس کے نازیوں کے جنگی جرائم کے ایکنئے باب کی نمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ نماز فجر کے دوران درجنوں بے گھر افراد کا قتل امریکی ہتھیاروں اور میزائلوںکے ذریعے کیا گیا جو فلسطینی عوام کو ذبح کرنے کے لیے فاشسٹ صہیونی فوج کو بھیجےگئے تھے۔
انہوں نے واضح کیاکہ بین الاقوامی منافقت، عرب اور اسلامی ممالک کی ناکامی اور امریکی ہتھیاروں سےشہید ہونے والے فلسطینی شہداء کا خون پوری انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ رہے گا۔