یورپی یونین نے بدھ کے روز انتہا پسند اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے ان بیانات کی شدید مذمت کی جن میں اس نے کہا تھا کہ "اگر دنیا ہمارا ساتھ نہیں دیتی تو غزہ میں 20 لاکھ شہریوں کی ہلاکت اور فاقہ کشی کا جواز پیش کیا جا سکتا ہے‘‘۔
ایک اخباری بیان میں یورپی یونین کا کہنا تھا کہ "شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا ایک جنگی جرمہے”۔ سموٹریچ کا یہ بیان کہ اسرائیل کو بھوک سے 20 لاکھ شہریوں کی موت کا سبببننا جائز اور اخلاقی ہو سکتا ہے، انتہائی شرم ناک بیان ہے”۔
یورپی یونین نےمزید کہا کہ "یہ ایک بار پھر بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے بنیادیاصولوں کے لیے سموٹریچ کی توہین کو ظاہر کرتا ہے”۔
یورپی یونین نے”اسرائیلی” حکومت پر زور دیا کہ وہ "سموٹریچ کے بیانات سے غیر مبہمطور پر دوری اختیار کرے اور سدی تیمان نامی حراستی مرکز میں قیدیوں پر تشدد کیکارروائیوں کی مکمل رپورٹ پیش کرے”۔
انہوں نےکہا کہ”اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بینالاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کردہ پابند احکامات پر عمل درآمد کرنے اور غزہ میں لاکھوں شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے اسرائیل کو مکمل اور بلا تعطل انسانی امداد فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔