یکشنبه 08/دسامبر/2024

فلسطینی اسیران پر تشدد کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

جمعرات 8-اگست-2024

فلسطینی کلب برائے امور اسیران نے اقوام متحدہ سے اپنی خصوصی تنظیموں کے ذریعے فلسطینی قیدیوں اور اسیران کے خلاف ہونے والے منظم اسرائیلی تشدد کی کارروائیوں کی غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔

 

یہ مطالبہ اسویڈیو کے منظرعام پرآنے کے بعد کیا گیا ہے جس میں اسرائیل کے ایک فوجی حراستیکیمپ میں ایک فلسطینی قیدی پر جنسی تشدد کے مکروہ جرم کو دکھایا گیا ہے۔ اس کےعلاوہاسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد دی گئیگواہیوں اور بیانات کے تناظر میں ان پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات کا مطالبہدہرایا ہے۔

 

کلب نے کہا کہ بینالاقوامی تحقیقاتی اداروں سےپرزور مطالبہ ہے وہ قیدیوں اور حراستی کیمپوں میں کیمروںسے ریکارڈنگ ریکارڈ کریں جو آج ان کے ڈھانچے کا ایک مرکزی حصہ ہیں۔ یہ ریکارڈنگزقیدیوں پرتشدد کے مکروہ اور گھناؤنے جرائم کا ثبوت ہوں گے۔

 

کلب نے قابض ریاستکے میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ایک ویڈیو ٹیپ کے جواب میں مزید کہا کہ حراستیکیمپ ’سدی تیمان‘ میں فلسطینی شہری کو جنسی تشد کا نشانہ بنانا ایک جنگی جرم ہے۔

 

قیدیوں کے کلب نے کہا کہ کیمروں پر درج عصمت دری کےجرم سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ کیمپ اور دیگر جیلوں میں قیدیوں کے خلاف کیےگئے تمام جرائم کے بارے میں مزید ویڈیو شواہد موجود ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی