فلسطینی کلب برائے امور اسیران نے اقوام متحدہ سے اپنی خصوصی تنظیموں کے ذریعے فلسطینی قیدیوں اور اسیران کے خلاف ہونے والے منظم اسرائیلی تشدد کی کارروائیوں کی غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ اسویڈیو کے منظرعام پرآنے کے بعد کیا گیا ہے جس میں اسرائیل کے ایک فوجی حراستیکیمپ میں ایک فلسطینی قیدی پر جنسی تشدد کے مکروہ جرم کو دکھایا گیا ہے۔ اس کےعلاوہاسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد دی گئیگواہیوں اور بیانات کے تناظر میں ان پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات کا مطالبہدہرایا ہے۔
کلب نے کہا کہ بینالاقوامی تحقیقاتی اداروں سےپرزور مطالبہ ہے وہ قیدیوں اور حراستی کیمپوں میں کیمروںسے ریکارڈنگ ریکارڈ کریں جو آج ان کے ڈھانچے کا ایک مرکزی حصہ ہیں۔ یہ ریکارڈنگزقیدیوں پرتشدد کے مکروہ اور گھناؤنے جرائم کا ثبوت ہوں گے۔
کلب نے قابض ریاستکے میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ایک ویڈیو ٹیپ کے جواب میں مزید کہا کہ حراستیکیمپ ’سدی تیمان‘ میں فلسطینی شہری کو جنسی تشد کا نشانہ بنانا ایک جنگی جرم ہے۔
قیدیوں کے کلب نے کہا کہ کیمروں پر درج عصمت دری کےجرم سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ کیمپ اور دیگر جیلوں میں قیدیوں کے خلاف کیےگئے تمام جرائم کے بارے میں مزید ویڈیو شواہد موجود ہیں۔