جنوبی غزہ کی پٹیمیں خان یونس میونسپلٹی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے 10 ماہ کی وحشیانہجنگ میں شہر کے 70 فیصد سے زیادہ پانی کے کنویں تباہ کر دیے تھے۔
میونسپلٹی نےجمعرات کو پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج نے خان یونس شہر میں ڈی سیلینیشنپلانٹ اور 37 میں سے 26 پانی کے ذخیروں کو شہر کے مجموعی پانی کے ذخیرے کا 70 فیصدبنتے ہیں کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قابض فوج نے تقریباً 220 لکیری کلومیٹر پانی کے نیٹ ورکس کو تباہ کر دیا۔شہر کے مغرب میں واقع المواصی کے علاقے میں ایک لاکھ بیس ہزار سے زیادہ بے گھر افراد کو گھریلواستعمال کے لیے موزوں پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
میونسپلٹی نے بےگھر ہونے والوں اور رہائشیوں میں متعدی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ سے خبردار کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پانی کی شدید قلت کے نتیجے میں ذاتی حفظان صحت کے مسائلپیدا ہو رہے ہیں۔
میونسپلٹی کے میڈیاڈپارٹمنٹ کے سربراہ صائب لقان نے کہا کہ میونسپلٹی نے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراساور کوسٹل میونسپلٹیز واٹر یوٹیلیٹی کے تعاون سے سمندری پانی کو صاف کرنے کے پلانٹکو چلانے کے لیے کام کیا، لیکن ہمیں پانی کی ضرورت پوری کرنے میں اسرائیلیپابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے”۔
انہوں نے پریس بیاناتمیں نشاندہی کی کہ میونسپلٹی کو سمندری پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ کو چلانے کے لیےدرکار ایندھن کی کمی کا سامنا ہے، جو اسکے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے بتایاکہ قابض فوج نے المواصی میں پانی کے 25 کنووں میں سے 12 کو جزوی طور پر تباہ کر دیا۔ خان یونس سے قابض فوج کے انخلاء کے بعد ہنگامیعملہ پانی کے 11 کنوؤں کی مرمت اور انہیں بحال کرنے میں کامیاب ہوسکا ہے۔
انسانی ہمدردی کےشعبے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے اداروں نے غزہ کی پٹی میں پانی کی دائمیقلت اور فضلہ اور صفائی کے مناسب طریقے سے انتظام کرنے کے لیے ضروری ذرائع کی عدمموجودگی کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلنے کےخطرات سے خبردار کیا ہے۔