اسرائیل کی قابض فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں شروع کر دیں اور متعدد فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں سے اٹھا لیا۔ کئی علاقوں میں فلسطینی بچوں اور فلسطینی خواتین کو بھی زخمی کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے یونیورسٹی کے طالبعلم کو اس کے گھر سے اغوا کر لیا۔ اس کا گھر رام اللہ شہر کے نزدیک البریح سٹی میں ہے۔
ایک اور فلسطینی شہری کو اس کے بیٹے سمیت قلقلیا کے جنوب میں حبلہ سے اغوا کر لیا۔ ان میں سے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ تھا نہ کسی کو بتایا گیا کہ انہیں کس جرم میں اغوا کیا جا رہا ہے اور اغوا کر کے کہاں رکھا جائے گا۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ صوریف نامی قصبے سے بھی متعدد فلسطینی شہریوں کو اغوا کر لیا گیا۔ قابض فوج کی طرف سے یہ واردات الخلیل شہر کے نزدیک کی گئی۔
ادھر نابلس میں اسرائیلی قابض فوج نے ایک کارروائی کی اور مسجد کے امام اور مبلغ کو اغوا کر لیا گیا۔ اس امام مسجد کو اغوا کرنے سے پہلے ان کے گھر کی فوجی دستے نے توڑ پھوڑ کی۔ امام مسجد کے اغوا کا وقوعہ نابلس شہر کے نزدیک جماعین ٹاؤن میں پیش آیا۔
علاوہ ازیں مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج نے چھاپے مار ے مگر کسی کی گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ اسی طرح کئی فلسطینی شہری ان فوجی کارروائیوں کے دوران مغربی علاقے میں مختلف جگہوں پر زخمی کیے گئے۔
فلسطینیوں کو زدو کوب کیا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا۔ البریح کے علاقے میں رام اللہ کے نزدیک ایک فلسطینی خاتون کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ جلازون پناہ گزین کیمپ میں پیش آیا ۔
مقامی ذرائع کے مطابق مغری کنارے کےعلاقے قلقلیا مہیں دو فلسطینی شہری فائرنگ سے زخمی ہوئے ان میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔ یہ فائرنگ گذشتہ رات کی گئی تھی ۔
بلاتا اور عسکر شرقی نابلس میں بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی اوردو بچوں سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔ یہ فائرنگ پناہ گزین کیمپ میں کی گئی۔